وادی کشمیر شدید گرمی کی لپیٹ میںسرینگر نے جموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

   

سری نگر،4جولائی(یو این آئی) وادی کشمیر جو عموماً اپنے خوشگوار موسم اور ٹھنڈی ہواؤں کے لیے جانی جاتی ہے ، ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ غیر معمولی موسمی تبدیلیوں کے بیچ جمعے کو سرینگر کا درجہ حرارت 35.3 ڈگری سیلسیس تک جا پہنچا، جو روایتی طور پر گرم تصور کیے جانے والے جموں سے بھی زیادہ رہا۔ یہ غیر معمولی صورتحال نہ صرف اہلِ وادی کے لیے پریشان کن ہے بلکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے اثرات کی ایک جھلک بھی پیش کرتی ہے ۔یہ پہلا موقع نہیں کہ وادی میں موسم گرما نے شدت اختیار کی ہو لیکن اس بار گرمی کی شدت نے معمولاتِ زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ گرمی سے بچاؤ کے لیے لوگ گھروں میں محصور ہیں، جبکہ بازاروں میں بھی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں۔شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں بھی پارہ 35.4 ڈگری تک جا پہنچا جو پورے خطے میں سب سے زیادہ درج کیا گیا۔ جنوبی کشمیر کا قاضی گنڈ 34.4 ڈگری کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، جبکہ کوکرناگ میں 33.4 ڈگری، پہلگام میں 30.2 ڈگری اور مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں نسبتاً خوشگوار 26.0 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت درج کیا گیا۔ادھر جموں خطے میں جہاں عام طور پر شدید گرمی کا رجحان رہتا ہے ، اس بار کچھ شہروں میں درجہ حرارت کشمیر سے کم رہا۔ بانہال میں 29.8، بٹوت میں 27.0، اور کٹرا میں 32.0 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز تک گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے ۔ محکمہ نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ وہ دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں اور دھوپ سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔