وادی کشمیر میں ریل خدمات بحال

,

   

اتواری بازار سرینگر میں عوام کا ہجوم ،جموں ۔ سرینگر شاہراہ کی کشادگی

سرینگر /17 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں ریل خدمات کا اتوار کے دن سے مکمل طور پر احیاء ہوگیا ۔ سرینگر میں بنی حال کے راستے سے ریل خدمات بحال کردی گئیں ۔ حالانکہ یہ جنوبی کشمیر کا ایک سورش زدہ علاقہ تھا ۔ سرینگر اسٹیشن پر جنوبی کشمیر کے کئی ریلوے اسٹیشنوں سے گذرتے ہوئے ٹرین پہونچی تھی ۔ بعد ازاں بنی حال کی سمت روانہ ہوئی تاکہ بارہ مولا پہونچ سکے ۔ منگل کے دن سے ٹرین خدمات بارہ مولا اور سرینگر کے درمیان شروع کردی گئی تھی ۔ عہدیداروں نے ریلویز کو ہدایت دی کہ 10 بجے دن سے 3 بجے شام تک ہی ٹرین خدمات دستیاب رہیں گی اور صیانتی وجوہات کی بناء پر ایسا کیا جارہا ہے ۔ وادی کشمیر میں دہشت گردوں کی وجہ سے ٹرین خدمات معطل کردی گئی تھی ۔ دریں اثناء جموں ۔ سرینگر شاہراہ کا آج سے احیاء عمل میں آیا ۔ 4500 سے زیادہ گاڑیوں نے اس شاہراہ پر صفر کیا جو 270 کیلومیٹر دفاعی اہمیت کی شاہراہ ہے ۔ موسم بہتری کے پیش نظر ہلکی موٹر گاڑیوں کو دونوں جانب نقل و حرکت کی اجازت دی گئی ۔ تاہم ان گاڑیوں کو ترجیح دی گئی جو جموں جانے کیلئے بازار کے باہر روک دی گئی تھی ۔ 3700 لاریاں اور 800 کم وزنی کاریں اس راستے سے گذریں اسے کشمیر کا باب الدالخلہ سمجھا جاتا ہے ۔ سرینگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب ایک لاری شعلہ پوش ہوگئی اور اس میں بھرا ہوا تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا ۔ ضلع پھلواما میں اس کو آگ لگ گئی تھی ۔ یہ لاری وادی کشمیر کے باہر سڑک کے کنارے کھڑی کردی گئی تھی ۔ کیونکہ وادی کشمیر کے ضلع میں اس وقت صورتحال رات کے وقت سفر کیلئے سازگار نہیں تھی ۔ لاری کو آگ لگ جانے کی وجہ واضح طور پر شارٹ سرکٹ تھا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ لاری گھانس منتقل کر رہی تھی ۔ جبکہ شعلہ پوش ہوگئی ۔ کیونکہ اس کے قریب ہی شارٹ سرکٹ کا واقع پیش آیا تھا ۔ لاری مکمل طور پر شعلہ پوش ہوگئی اور جل کر خاکستر ہوگئی ۔ وادی کشمیر میں 5 اگست کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے تھے ۔ جبکہ مرکزی حکومت نے دستور ہند کی دفعہ 370 اور ریاست جموں کشمیر کو دستیاب خصوصی موقف منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ ریاست کو 2 مرکز زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا گیا تھا ۔