نفرت انگیز تقاریر
وارث پٹھان ، اسد اویسی اور کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر کا حکم
شہر کی عدالت میں بالا کرشنا راؤ کی درخواست پر کارروائی ، 22 اپریل کو آئندہ سماعت
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : شہر کی ایک عدالت نے مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین وارث پٹھان ( ممبئی ) ، پارٹی سربراہ اسد الدین اویسی اور بی جے پی دہلی کے قائد کپل مشرا کے خلاف عوام کے جذبات کو بھڑکانے اور اشتعال انگیز تقاریر کے لیے ایف آئی آر درج کرنے کے مغل پورہ پولیس کو احکامات دئیے ہیں ۔ حیدرآباد کے 8 ویں ایڈیشنل سیول میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے ان قائدین کے خلاف تعزیرات ہند ( آئی پی سی ) کی دفعات 259-A ، 117 ، 153 ، 153A اور 120-B کے تحت مقدمات درج کرنے کی ہدایت دی ۔ بالا کرشنا راو ، نامدھاری ، ایس سی ، ایس ٹی سیل چیرمین ایم آئی ایم ( انقلاب پارٹی ) نے عدالت میں یہ درخواست داخل کی جس پر عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا اور مقدمہ کی آئندہ سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی ۔ بالا کرشنا راؤ 27 فروری کو سٹی پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد عدالت سے رجوع ہوئے ۔ اپنی شکایت میں بالا کرشنا راؤ نے کہا کہ پارٹی سربراہ کی ہدایت پر بائیکلہ اسمبلی حلقہ کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان ہندو طبقہ کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی جب کہ عام آدمی پارٹی کے سابق ایم ایل اے دہلی کے کپل مشرا دہلی میں تشدد بھڑکانے کے لیے ذمہ دار ہیں ۔ حیدرآباد کے ضیا گوڑہ کے ساکن بالا کرشنا راؤ نے عدالت کے علم میں یہ بات لائی کہ انہوں نے وارث پٹھان کی تقریر کا ویڈیو کلپ دیکھا جو گلبرگہ کے عوامی جلسہ میں کی گئی تھی ۔ انہوں نے پارٹی صدر بارہا نفرت انگیز بیان کو دہرایا ۔ اس قسم کی تقریر سے مسلم طبقہ کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کے لیے اکسایا گیا جس کے نتیجہ میں ملک کی سالمیت کو سنگین خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ جو کہ ملک کو پہلے ہی شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج کی وجہ سے شدید بحران کا سامنا ہے ۔ بالا کرشنا راؤ نے اپنی شکایت میں مزید کہا کہ دہلی کے کپل مشرا نے نفرت انگیز تقریر کے ذریعہ تشدد کو بھڑکایا اور ہندو طبقہ کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کے لیے ورغلایا جس کے نتیجہ میں فرقہ وارانہ فسادات میں 40 سے زائد افراد کی زندگیاں ضائع ہوگئیں ۔ انہوں نے دہلی کے جعفر آباد میں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں ہجوم کی قیادت کی جس کے بعد دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا ۔۔