واستو کی خامی دور کی جاسکتی تھی : لکشمن

   

نئے سکریٹریٹ کی تعمیرکے سی آر کے فیصلہ پر کانگریس ۔بی جے پی کی تنقید
حیدرآباد ۔ 24جون ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ سکریٹریٹ اور اسمبلی کی نئی عمارتوں کی تعمیر کیلئے ٹی آر ایس حکومت کے اقدام پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی نے پیر کو کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ اپنی ترجیحات کا صحیح تعین کرے ، کیونکہ ریاست میں دیگر کئی اہم مسائل تصفیہ طلب ہیں لیکن ٹی آر ایس نے کہا کہ نئی عمارتیں کچھ اس انداز میں تعمیر کی جائیں گی جو عوام کیلئے مفید ثابت ہوں گی اور اس سے تلنگانہ کی تاسیس کے بعد نئی ریاست کے فخر و افتخار کی جھلک ملے گی ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کے لکشمن نے اپنی پارٹی کے دفتر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم سوال کرتے ہیں کہ آپ ( کے سی آر ) کو 100کروڑ یا 400کروڑ روپئے کے ایک نئے سکریٹریٹ کی آخر کیا ضرورت پڑی ‘‘ ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں سکریٹریٹ اور اسمبلی کی بہترین عمارتیں پہلے ہی موجود ہیں ، ٹی آر ایس اس میں کوئی ’واستو‘ کی کوئی خامی تھی تو اُس کو دور کرسکتی تھی لیکن موجودہ عمارتوں کو منہدم نہیں کیا جانا چاہیئے کیونکہ نئی عمارتوں کی تعمیر 500کروڑ روپئے خرچ ہوں گے ۔ کانگریس کے ایم ایل سی ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ سکریٹریٹ کی موجودہ عمارتیں بیس تیس سال قبل بنائی گئی تھی اور ان کے تقریباً 100سال تک باقی و برقرار رہنے کی توقع تھی ۔