والدین سے دور رہنے کا دباؤ نہیں بناسکتی بیوی

   

بیویوں کو غلام سمجھنا شوہروں کی غلطی،سپریم کورٹ کابڑافیصلہ
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شادی شدہ جوڑوں کے لئے کئی اہم انتظامات کئے ہیں۔ عدالت کے بہت سارے تبصرے نچلی عدالتوں میں فیصلوں کی بنیاد بنتے ہیں۔ نیز جنوری 2021 میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ گھر میں کام کرنے والی بیویوں کی قیمت کام کرنے والے شوہروں سے کم نہیں ہے۔گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کسی اعلی تعلیم یافتہ شخص کااپنے شریک حیات کی عزت اور کیریئرکوخراب کرنا، اسے ذہنی تکلیف دیناذہنی تشدد کے دائرے میں آئے گا۔ عدالت نے یہ تبصرہ ایک شوہر کی جانب سے دائر طلاق کی درخواست پر سماعت کے دوران کیا۔ عدالت کے مطابق عدالت کو ذہنی تشدد کی بنیاد پر طلاق کے معاملے کا فیصلہ کرتے وقت تعلیم کی سطح اور فریقین کی حیثیت کو مد نظر رکھنا چاہئے۔2016 میںسپریم کورٹ نے یہ تبصرہ طلاق کے معاملے میں کیا تھا۔ اگر بیوی اپنے شوہر پر بغیر کسی وجہ کے اپنے کنبے سے دور رہنے کے لئے دباؤ ڈالتی ہے تو یہ فعل بھی اذیت کے دائرے میں آجائے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ والدین کی دیکھ بھال کو ہندوستانی ثقافت میں شامل کیا جاتا ہے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ خودکشی کی کوشش یا خطرہ بھی ظلم کے دائرے میں آئے گا۔میاں بیوی جب چاہیں باہمی رضامندی سے طلاق لے سکتے ہیں لیکن جب ایک طرف سے اتفاق نہیں ہوتا ہے تو معاملہ عدالت تک پہنچ جاتا ہے۔