والد کی موت کا غم ، 16 لاکھ کا بل ،گھر والے پریشان

   

ممبئی۔4 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سانتا کروز کے رہائشی نے اپنے 74 سالہ والد کو کوڈ 19 سے متعلق پیچیدگیوں سے نہ صرف کھویا بلکہ اسے اپنے والد کے 15 دن کے آئی سی یو کے لئے 16 لاکھ روپے کا بل بھی ادا کرنا پڑا ہے۔مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی متوسط طبقہ کا فرد روزانہ 1 لاکھ روپے کا علاج برداشت کرسکتا ہے۔ متوفی کا بیٹا جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا اس نے مزیدکہا کہ یہ بل ہمارے لئے ایک بہت بڑا جھٹکا ہے۔ناناوتی اسپتال جوہو کے ڈائریکٹر منپریت سہل جہاں 15 اپریل کو مریض کی موت ہوئی ، انہوں نے اس خاندان سے زیادہ فیس وصول کرنے کے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے مزید کہا “3 مارچ کو متعدد پیچیدگیوں اورکثیر عضو کی ناکامی کے ساتھ مریض کو انتہائی نازک حالت میں ہمارے پاس لایا گیا تھا۔ بہترین طبی اقدامات کے باوجود اس کا انتقال ہوگیا۔کوویڈ سے متعلقہ علاج کے لئے کئی خانگی اسپتالوں کے ذریعہ مہنگے علاج کی شکایت کرنے والے متعدد خاندانوں کی داستانوں کے بعد ریاستی محکمہ صحت عامہ نے گذشتہ ہفتے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا کہ کورونا اور غیر کورونا بیماریوں کے لئے خانگی اسپتالوں میں علاج کے خواہاں بیمار مریضوں کے علاج معالجے کی منظوری دی جارہی ہے۔جاں بحق مریض کے بیٹے نے بتایا کہ زیادہ تر فیس میں 8.6 لاکھ روپے ادویات اور استعمال کے سامان کے لئے ہیں ، جبکہ مزید 2.8 لاکھ روپے کوڈ چارجز ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا حکام نے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے مگرایسا لگتا ہے کہ اسپتال من مانی چارج کر رہے ہیں۔