وانی پرساد کو تلنگانہ الاٹ کرنے ہائیکورٹ کی ہدایت

   

حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کی جانب سے آئی اے ایس عہدیدار اے وانی پرساد کو آندھراپردیش الاٹ کرنے کے احکامات کو کالعدم کردیا۔ جسٹس ابھینند کمار شاولی اور جسٹس وی رام کرشنا ریڈی پر مشتمل بنچ نے آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد آل انڈیا سرویس عہدیداروں کو دونوں ریاستوں میں الاٹ کرنے سے متعلق پرتیوش سنہا کمیٹی کے طریقہ پر اعتراض کیا۔ عدالت نے آئی اے ایس عہدیدار اے وانی پرساد کو آندھراپردیش الاٹ کرنے کے فیصلہ کو کالعدم کرتے ہوئے ڈپارٹمنٹ آف پرسونل اینڈ ٹریننگ کو ہدایت دی کہ وانی پرساد کو اندرون دو ماہ تلنگانہ کیڈر الاٹ کیا جائے۔ وانی پرساد فی الوقت آندھراپردیش میں اسپیشل چیف سکریٹری لیبر ڈپارٹمنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ آئی اے ایس عہدیدار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وانی پرساد کی ابتدائی تعلیم سے گریجویشن کی تکمیل تک حیدرآباد میں تعلیم ہوئی ہے۔ دستور کی دفعہ 371B اور صدارتی حکمنامہ کے اعتبار سے انہیں تلنگانہ الاٹ کیا جانا چاہئے ۔ پرتیوش سنہا کمیٹی نے گنٹور میں پیدائش کو بنیاد بناکر انہیں آندھراپردیش الاٹ کردیا۔ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ آئی اے ایس عہدیدار کو تلنگانہ الاٹ کریں۔1