سائبر جرائم میں تیزی سے اضافہ ، شہریوں کی شخصی آزادی کو نشانہ
حیدرآباد۔18نومبر(سیاست نیوز) واٹس اپ پر آپ کو موصول ہونے والا MP4 ویڈیوآپ کے فون کو ٹیاپ کرنے اور فون پر کی انجام دی جانے والی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ جی ہاں ملک میں Pegasus کے ذریعہ سرکردہ شخصیات کے فون اور سوشل میڈیا پر نگاہ رکھنے کی اطلاعات اور اسرائیلی کمپنی کی جانب سے اعتراف کے بعد اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کے واٹس اپ پر موصول ہونے والے ویڈیو میسیج کے ذریعہ آپ کے فون کی مکمل جاسوسی کی جاسکتی ہے اور آپ کے فون کے ذریعہ آپ کی بھی جاسوسی ممکن ہے۔ گذشتہ دنوں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شہریوں کی جاسوسی کیلئے ان کے فون پر ویڈیو مسیج کے ذریعہ وائرس روانہ کیا جا رہاہے اور اس وائرس کے فون میں ڈاؤن لوڈ ہونے کے ساتھ ہی ڈاؤن لوڈ ہونے والے میسیج کے ذریعہ مکمل تفصیلات موصول ہونے لگتی ہیں۔ فون کے ذریعہ جاسوسی اور فون کی ریکارڈنگ کی اطلاعات کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران یہ آسان طریقہ کار کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ سائبر جرائم میں کس طرح سے تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور کس طرح سے شہریوں کی شخصی آزادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق سائبر ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ تیار کئے جانے والے اس وائرس کے ذریعہ کسی بھی فون کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے اور اگر آپ کے فون پر ایسا کوئی ویڈیو موصول ہوتا ہے اور آپ اسے ڈاؤن لوڈکرتے ہیں تو ایسی صورت میں فون سے اہم تفصیلات جیسے ای۔ میل آئی ڈی کا پاسورڈ‘ دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے پاسورڈ اورکئی اہم تفصیلات بشمول فون نمبرات و دیگر مواد جو فون میں محفوظ کیا جاتا ہے وہ بہ آسانی منتقل کیا جا سکتا ہے۔ موبائیل فون کے ذریعہ جاسوسی کی اطلاعات کوئی نئی بات نہیں ہیں لیکن ان سرگرمیوں میں حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کے باوجود حکومت کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت کی سرپرستی میں یہ کام انجام دیا جا رہاہے کیونکہ اسرائیلی کمپنی نے اپنے سافٹ وئیر Pegasusکے سلسلہ میں یہ واضح کردیا تھا کہ ان کی کمپنی کی جانب سے صرف حکومت کو ہی یہ سافٹ وئیر فروخت کیا جاتا ہے جو کہ حکومت کی جانب سے صیانتی امور کی انجام دہی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت کی جانب سے کمپنی کے جواب پر رد عمل ظاہر کرنے کے بجائے واٹس اپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
