حیدرآباد ۔ 8 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : سوشیل میڈیا اور خاص کر واٹس اپ آج ہر چھوٹے بڑے ، شہری اور دیہاتی کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے ۔ لیکن اس کا سب سے تشویشناک پہلو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر ہر فرضی معلومات اور لنکس کو دوسروں تک پہنچانے کا مزاج ہے ۔ حالیہ دنوں میں واٹس اپ پر ایک پیغام تیزی سے فارورڈ کیا جارہا تھا جس میں کہا جارہا تھا کہ اگر آپ یہ لنک اپنے دوست احباب کو روانہ کریں گے تو آپ کے کھاتے میں روپئے جمع ہوجائیں گے ۔ اس فرضی پیغام کے خلاف تلنگانہ پولیس نے سائبر آباد پولیس کے حوالہ سے عوام کے لیے انتباہ جاری کیا ہے ۔ پولیس نے عوام کی جانب سے 1000 روپئے کھاتے میں جمع ہونے کا لالچ دے کر لنک فار ورڈ کرنے کی شکایت کے بعد انتباہ جاری کیا ہے ۔ قانونی اعتبار سے پولیس نے عوام کے لیے جو انتباہ جاری کیا ہے ایسا ہی ایک انتباہ اسلامی نقطہ نظر سے علمائے کرام اور مفتیان بھی عوام کے لیے جاری کرتے ہیں ۔ لیکن عوام اس سمت توجہ نہیں دیتے ۔ اکثر دیکھا گیا کہ اسلام اور شریعت کے نام پر اور خاص کر من گھڑت باتوں کو پیارے نبی ؐ کے نام سے منسوب کرتے ہوئے حدیث کہہ کر فاورڈ کیا جاتا ہے ۔ مفتی اشفاق احمد نے کہا کہ واٹس اپ پر آج کل ایسے پیغامات حدیث کے نام پر فاورڈ کئے جاتے ہیں جو کہ ضعیف حدیث بھی نہیں ہوتی بلکہ سراسر جھوٹ ہوتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو چاہئے کہ جب کبھی کوئی مذہبی پوسٹ فارورڈ کریں پہلے کسی عالم سے اس کی تصدیق کرلیں کیوں کہ جھوٹ کو حدیث کے نام سے آگے بڑھانا بہت بڑا گناہ ہے ۔۔