واہ! پھر مجرم کون ہے؟ ’بابری شہادت کے فیصلے پر مولانا ارشد مدنی کا اظہار خیال

   

واہ! پھر مجرم کون ہے؟ ’بابری شہادت کے فیصلے پر مولانا ارشد مدنی کا اظہار خیال

نئی دہلی: لکھنؤ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیت علمائے ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ بابری مسجد دن کی روشنی میں منہدم کردی گئی دن دنیا گواہ ہے کہ انہوں نے اللہ کے گھر کی بے حرمتی کی اور اسے مسمار کردیا۔

9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ بابری مسجد کسی مندر کو مسمار کرکے نہیں بنائی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ بابری مسجد کو مسمار کرنا قانون کی حکمرانی کی “واضح غیر قانونی اور بے حد خلاف ورزی” ہے۔

عدالت عظمیٰ نے مسجد میں بت رکھنے اور پھر اسے مسمار کرنے کو ایک مجرمانہ فعل قرار دے دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ جن کے کہنے پر یہ عمل کیا گیا وہ بھی مجرم تھے۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر بابری مسجد کو مسمار کیا گیا تھا اور جو مسمار ہوئے وہ مجرم تھے تو سی بی آئی کی نظر میں وہ کیسے بے قصور ہوگئے۔ مولانا مدنی نے سوچا کہ کیا یہ انصاف ہے یا انصاف کا قتل؟

بابری کی شہادت میں شریک تمام افراد کو سی بی آئی کی عدالت نے باعزت بری کردیا ہے۔

ارشد مدنی کہتے ہیں ، یہ تعجب کی بات ہے، اگر وہ مجرم نہیں ہے تو پھر کون مجرم ہے؟