وباء سے نمٹنے میں ریاستی و مرکزی حکومتیں ناکام

   


آکسیجن فراہمی کیلئے مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی کا مطالبہ، نظام آباد میں دھرنا

نظام آباد : کورونا وباء پر قابو پانے کے لئے مریضوں کو بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اور دواخانہ میں آکسیجن سلینڈر فراہم کرنے مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی کا مطالبہ کرتے ہوئے بہوجن لیفٹ فرنٹ کے ورکنگ پریسڈنٹ دنڈی وینکٹی نے آج نظام آباد پھولانگ چوراہا پر دھرنا دیا۔ انھوں نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ میں کورونا کی وباء شدت اختیار کرچکی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں وباء سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ وزیر صحت کے اعداد و شمار میں بھی تضاد ہے۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کے لئے ریمیڈی سیور 4 لاکھ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تو صرف 21 ہزار 551 انجکشن فراہم کیا لیکن گجرات کے لئے 163 ہزار انجکشن فراہم کیا۔ تلنگانہ کی صورتحال انتہائی ابتر ہوتے جارہی ہے۔ عوام کو بہتر سے بہتر علاج و معالجہ کا مطالبہ کرتے ہوئے وینکٹی نے آکسیجن فراہم کرنے مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی کرنے اور تمام عہدیداروں کو دستیاب رکھنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بہوجن لفٹ کے ٹاؤن کنوینر محمد احمد حسین، ضلع کنوینر مدھو کے علاوہ دیگر موجود تھے۔
چنور میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ
چنور : حلقہ اسمبلی چنور میں گزشتہ ایک ماہ سے دن بہ دن کورونا کیسوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کورونا سے شدید متاثر ریاست مہاراشٹرا سے متصل تلنگانہ کے چنور میں سرحد سے عوام کا کثرت سے آنا جانا ہورہا ہے۔ اس ضمن میں ریاستی شاہراہ مکمل طور پر بند کرنا بہت ضروری ہے۔ کیوں کہ مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تلنگانہ حکومت کو اس تعلق سے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس طرح چنور میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے مرنے والوں کی خاموشی کے ساتھ آخری رسومات انجام دی جارہی ہیں۔ چنور شہر کے عوام خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔