نائب صدرجمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کا کورونا وائرس جائزہ اجلاس سے خطاب
نئی دہلی۔ نائب صدرجمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ کورونا وبا کو نہ صرف ایک آفت بلکہ زندگی کے تئیں نظریہ اور نظام میں ضروری تبدیلی کرنے والے ایک ‘مصلح’ کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے جس سے قدرتی، ثقافتی اور رہنما اصولوں اور اقدار کے ساتھ ہم آہنگ بنا کررہاجاسکے ۔ نائیڈو نے اتوارکوکہا کہ ‘‘زندگی کے راستے اس کے تمام مظاہروں اور مجموعی طور پر زندگی کے راستے کا مستقل جائزہ بہترین زندگی کے لئے ایک لازمی شرط ہے ۔’’ ایسا ہی ایک موقع ابھی ہے کیونکہ ہم کورونا وائرس کے ساتھ زندگی گذار رہے ہیں‘‘۔مسٹر نائیڈو نے سوشل نٹورکنگ ویب سائٹ فیسبک پرتحریر کردہ ایک مضمون ‘کورونا کے عہد میں زندگی کے تعلق سے غوروفکر’ میں کہا ہے کہ ‘‘مارڈن زندگی کی نوعیت اور رفتار پر نظرثانی کرنے اور ہم آہنگی اورمتوازن زندگی کے لئے مناسب تبدیلیوں کے علاوہ زندگی کے مقصد کی صحیح طور پر وضاحت کرنے کی ضرورت ہے ۔’’انہوں نے لوگوں سے کورونا وائرس کی وجہ سے پابندی کے دوران گزشتہ کچھ مہینوں کی زندگی پر خوداحتسابی اور جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا اورکہا کہ ایسی غیریقینی صورت حال سے نمٹنے کے لئے خود کو تیار کرنا چاہئے ۔فکرمندی سے آزاد زندگی کے لئے مسٹرنائیڈونے صحیح سمت میں سوچنے ،
کھانے پینے کو دوائی کے طرح دیکھنے ، زندگی کو روحانی سکون حاصل کرنے کے لئے جسمانی مقصد سے آگے بڑھنا ہوگا، صحیح اور غلط کے اصولوں اور طریقوں پر عمل کرنا ہوگا، دوسروں کا خیال رکھنا ہوگا،معاشرتی بندھنوں کو مستحکم کرنے اورایک مثبت زندگی گذارنے کے اصول کو طے کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ مسلسل قدرتی آفات کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا ہے کہ ‘‘زندگی کو ہماری ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمیں اس کی ضرورت ہے ۔ سیارے پر انسان کی واحد ملکیت کے دعوی کئے جانے کی وجہ سے قدرت کا توازن بگڑ گیا ہے اور کئی طرح کی مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔’’وبا کے مختلف اثرات میں سے کچھ طبقوں کے سب سے زیادہ متاثر ہونے پر مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ‘‘ہم یکسان پیدا ہوئے ہیں اور وقت کے ساتھ یکسانیت ختم ہوتی گئی۔ وبا نے کچھ طبقوں میں بڑھ رہے خطروں میں اضافہ کیا، جس کی وجہ وہ نہیں ہیں۔ انہیں مناسب مدد کی ضرورت ہے ۔
