وجئے واڑہ میں کووڈ کیر سنٹر میں آگ لگ گئی ۔ 11 مریض ہلاک

,

   

٭ اسٹار ہوٹل میںکورونا مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا
٭ شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کا شبہ ‘ محکمہ فائر سروسیس
٭ حکومت آندھرا پردیش کا فی کس 50 لاکھ معاوضہ کا اعلان
٭ وزیر اعظم مودی کی چیف منسٹر جگن سے فون پر بات چیت

وجئے واڑہ ( آندھرا پردیش ) ۔ آندھرا پردیش کے شہر وجئے واڑہ میں آج اتوار کو پیش آئے ایک واقعہ میں ایک کورونا کئیر سنٹر میں آگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں کم از کم 11 مریض ہلاک ہوگئے ۔ ایک اسٹار ہوٹل کو کورونا کیر سنٹر میں تبدیل کردیا گیا تھا ۔ حکومت آندھرا پردیش کاکہنا ہے کہ شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کا شبہ کیا جا رہا ہے اور مریض آگ لگنے کے بعد یہاں سے بچ نکلنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ اس حادثہ میں 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وجئے واڑہ کے کمشنر پولیس بی سرینواسلو نے یہ بات بتائی ۔ آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر ( ہیلت ) اے کے کے سرینواس نے بتایا کہ تمام مہلوکین کورونا مریض تھے جن کا وہاں علاج کیا جا رہا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس حادثہ میں 20 افراد کو بچالیا گیا ہے ۔ اس ہوٹل کو ایک خانگی دواخانہ نے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے کیلئے کرایہ پر حاصل کیا تھا ۔ اس ہوٹل میں سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی ۔ فائر سیفٹی کے ڈائرکٹر جئے رام نائک نے یہ بات بتائی ۔ مسٹر نائک نے بتایا کہ اس ہوٹل کے خلاف کارروائی کی جائیگی اور اس واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ حکومت آندھرا پردیش نے تمام 10 مہلوکین کے لواحقین کیلئے فی کس 50 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی سے اس سانحہ سے متعلق فون پر بات چیت کی اور تفصیلات سے آگہی حاصل کی ۔ جگن موہن ریڈی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ایک خانگی ہاسپٹل نے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے اسٹار ہوٹل کرایہ پر حاصل کی تھی ۔ وزیر اعظم نے متاثرین کے خاندانوں کیلئے مرکز کی جانب سے ہر ممکن تعاون اور مدد کا تیقن دیا ہے ۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔

آندھرا پردیش کے وزیر داخلہ ایم سوچاریتا نے کہا کہ اتوار کی صبح کی اولین ساعتوں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگنے کا شبہ کیا جا رہا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ اس کووڈ کیر سنٹر میں جملہ 40 کورونا مریض موجود تھے جہاں ان کا علاج کیا جا رہا تھا ۔ اس کے علاوہ اس دواخانہ میں عملہ کے جملہ 10 ارکان بھی موجود تھے ۔ آندھرا پردیش ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ فائر سروسیس محکمہ کے ذرائع نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہوٹل کی فرنٹ لابی میںشارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی تھی اور پہلی اور دوسری منزل تک پھیل گئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ ہوٹل میں صرف ایک ہی راستہ سیڑھیوں کا تھا آگ لگنے کے بعد اسی راستے سے مریضوں نے بھاگنے کی کوشش کی تھی ۔ محکمہ فائر کے ایک عہدیدار نے کہا کہ یہ راستہ سامنے کی سمت ہی جاتا تھا ۔ عقبی حصہ میں بھی ایک راستہ تھا اور مریضوں کو اس جانب سے بھاگنے کی کوشش کرنی چاہئے تھی ۔ اگر ایسا ہوتا تو زندگیوں کو بچایا جاسکتا تھا ۔ مریضوں نے خوف کے عالم میں سامنے والے راستہ ہی سے بچ نکلنے کی کوشش کی اور آگ کی لپیٹ میں آگئے ۔ چونکہ یہاں کوئی اور امکان نہیں تھا اس لئے این ڈی آر ایف اور فائر سروسیس کے عملہ نے ہوٹل کے اندر ہی پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کیلئے سیڑھیوں کا استعمال کیا ۔ بتایا گیا ہے کہ مہلوکین میں یہاں کورونا علاج کیلئے شریک کئے گئے مریض شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ جن مریضوں کو بچالیا گیا ہے انہیں شہر میں دوسرے مقام پر کووڈ کئیر سنٹر منتقل کیا گیا ہے ۔ فائر سیفٹی آفیسر جئے رام نائک نے کہا کہ اس ہوٹل میں سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔ فائر الارم آگ لگنے کے باوجود بج نہیںپایا تھا اور عقبی دروازے کو کھولنے میں بھی تاخیر سے کام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

اے پی واقعہ۔ ریاست کو ہر ممکنہ تعاون کی فراہمی :امیت شاہ
حیدرآباد ۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آندھراپردیش کے وجئے واڑہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال کوویڈ کیر سنٹر میں آج صبح پیش آئے آگ لگنے کے واقعہ پر اظہار افسوس کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کو تمام ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔انہوں نے اس واقعہ میں مرنے والوں کے افراد خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہارکیا اور ساتھ ہی جھلس جانے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناوں کا بھی اظہارکیا۔