حیدرآباد ۔ /5 نومبر (سیاست نیوز) پولیس نے تحصیلدار وجیہ ریڈی کے حملہ آور سریش کا بیان قلمبند کرلیا ہے جو عثمانیہ ہاسپٹل میں زیرعلاج ہے ۔ ذرائع کے مطابق سریش نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ تحصیلدار کی مبینہ ہراسانی سے تنگ آچکا تھا اوراس نے پہلے اپنے آپ کو آگ لگائی اور بعد میں تحصیلدار وجیہ ریڈی کو نذرآتش کیا ۔ متنازعہ اراضی کے معاملہ میں وجیہ ریڈی پٹہ سرٹیفکیٹ دینے ٹال مٹول کررہی تھی ۔ بیان میں سریش نے بتایا کہ اس نے تحصیلدار سے کئی بار منت سماجت و درخواست کی منتیں کی لیکن تحصیلدار کے رویہ میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ۔ پیر کے دن وہ دوبارہ منت سماجت کیلئے آیا تھا اور پھر تحصیلدار نے اسے دھتکاردیا جس کے بعد اس نے فیصلہ کرلیا اور پٹرول کیان کے ساتھ آفس میں داخل ہوا اور تحصیلدار کے چیمبر میں اس نے پہلے اپنے اوپر پٹرول ڈال لیا جس کے بعد تحصیلدار کے اوپر پٹرول چھڑک کر اس نے آگ لگائی اور پھر تحصیلدار وجیہ ریڈی کو نذر آتش کردیا ۔ سریش 60 فیصد جھلسی حالت میں زیرعلاج ہے ۔ جبکہ کل شدید جھلسی ہوئی حالت میں ڈرائیور گروناتھم کو اپولو ڈی آر ڈی او کے دواخانہ منتقل کیا گیا تھا ۔ جو آج فوت ہوگیا پولیس کے مطابق گروناتھم منصورآباد ویکرسیکشن کالونی میں رہتا تھا ۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے ۔