ورلڈ کپ میں ہند۔پاک مقابلے پر سوالیہ نشان لگ گیا

   

دبئی ۔18 فروری (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پلوامہ واقعہ اور حالیہ سیاسی کشیدگی کے باعث آئی سی سی ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے مقابلے پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے ۔ پڑوسی ملک میں باہمی مقابلوں کیخلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے مابین 16 جون کو مقابلہ ہونا ہے۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق یہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے اوراگر ایسا ہوتا ہے تو کرکٹ کا نگران ادا رہ اس معاملے کو دیکھے گا۔ ورلڈ کپ میں ابھی کچھ وقت ہے اور حالیہ صورتحال کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔ قبل ازیں کرکٹ کلب آف انڈیا کے سیکرٹری سریش بھافنا نے بی سی سی آئی سے درخواست کی ہے کہ وہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان کیخلاف میچ کھیلنے سے انکار کردے۔ پلوامہ حملہ کے بعد ملک بھر میں غم اور غصے کا ماحول ہے۔ پلوامہ حملہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہوئے ۔ اسی حملہ کی مخالفت میں کرکٹ کلب آف انڈیا ( سی سی آئی ) کے سکریٹری سریش بفانا نے کہا ہے کہ ہندوستان کو ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنا چاہئے۔ رپورٹ کے مطابق سریش نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سامنے آکر کشمیر میں ہوئے حملہ پر کچھ نہیں بول رہے ہیں ، ایسے میں یہ صاف طور پر نظر آتا ہے کہ کوئی نہ کوئی گڑبڑ ہے۔ سریش نے کہا کہ ہمارے فوجی اور سی آر پی ایف جوانوں کے خلاف ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ سی سی آئی ایک کھیل ادارہ ہے لیکن ہر کھیل سے پہلے ملک آتا ہے۔ عمران خان کو جواب دینا چاہئے۔ وہ وزیر اعظم ہیں اور اگر ان کا یہ ماننا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا کوئی رول نہیں ہے تو سامنے کیوں نہیں آرہے ہیں۔ انہیں کھل کر سامنے آنا چاہئے۔ لوگوں کو سچ جاننا چاہئے۔ وہ سامنے نہیں آرہے ہیں ، ایسے میں اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی نہ کوئی گڑبڑ ہے۔ خیال رہے کہ ممبئی میں کرکٹ کلب آف انڈیا نے حملے کی مخالفت کرنے کیلئے پاکستان کے موجود ہ وزیر اعظم اور سابق کرکٹر عمران خان کی تصویریں ہٹادی ہیں۔ سریش نے کہا کہ ہم نے حملے کے اگلے دن ہی اجلاس طلب کیا اور فیصلہ کیا کہ تصویر کو ڈھک دیا جائے۔ ہم جلد ہی فیصلہ کریں گے کہ تصویر کیسے ہٹائی جائے۔