ورنگل اور کھمم میں کورونا وائرس کے ایک ایک مشتبہ مریض

   

ایک ڈاکٹر دوسرا ریسرچ اسکالر۔دونوں نوجوان جاریہ ماہ ہی امریکہ سے واپس ہوئے تھے
حیدرآباد 12 مارچ ( سیاست نیوز ) ریاست میں این آئی ٹی ورنگل کے ایک طالب علم کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا پتہ چلا ہے جبکہ کھمم میں بھی ایک نوجوان پر اس وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ کیا جا رہا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ورنگل ( این آئی ٹی ) کے پی ایچ ڈی اسکالر محمد اشفاق کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبہ میں علاج کیلئے ایم جی ایم ہاسپٹل ورنگل میں شریک کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ طالب علم اپنے اساتذہ ڈاکٹر پی ہری پرساد ریڈی اور ڈاکٹر عارف علی ے ساتھ امریکہ میں ایک کانفرنس میںشرکت کے بعد یکم مارچ کو ہندوستان واپس ہوئے تھے ۔ پھر وہ حیدرآباد سے اپنے آبائی گاوں آندھرا پردیش کے کرنول روانہ ہوئے تھے اور 8 مارچ کو ہنکنڈہ واپس ہوئے ۔ اس وقت ان کے سردی ‘ بخار اور کھانسی سے متاثر ہونے کا پتہ چلا تھا جس پر انہیں مقامی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا ۔ مختلف معائنوں کے بعد ہاسپٹل انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر کو اطلاع دی جس پر گورنمنٹ ایم جی ایم ہاسپٹل میں انہیں شریک کیا گیا جہاں کورونا وائرس متاثرین کیلئے علیحدہ بلاک بنایا گیا ہے ۔ محمد اشفاق اپنے گاوں سے ہنمکنڈہ آنے کے بعد کالج کیمپس میں نہیں گئے تھے ۔ ڈاکٹر نے تاہم بتایا کہ ان کی حالت مستحکم ہے ۔ اس دوران کھمم میںسری رام ہلز کالونی کے ساکن ایک نوجوان پر کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہے ۔ اس پر ڈاکٹر س نے چوکسی اختیار کرلی ہے ۔ تفصیلات کے بموجب ڈیٹرائیٹ امریکہ میں بحیثیت ڈاکٹر خدمات انجام دینے والا یہ نوجوان 76 مارچ کو امریکہ سے حیدرآباد پہونچا اور کھمم روانہ ہوا تھا ۔ گذشتہ پانچ دن سے زکام ‘ بخار اور کھانسی سے شدید متاثر ہوگیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نوجوان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسے کھمم گورنمنٹ ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے اور اسے تنہائی میں رکھتے ہوئے علاج شروع کردیا گیا ہے ۔