ورک فرم ہوم سے سافٹ ویر ملازمین پر کام کا بوجھ

   


60 فیصد ملازمین آفس اور گھر کے کام میں توازن برقرار رکھنے میں ناکام ، سروے میں انکشاف
حیدرآباد :۔ کورونا بحران اور لاک ڈاون کے بعد تمام آئی ٹی کمپنیاں ورک فرم ہوم کو ترجیح دے رہی ہیں ۔ اس سے سافٹ ویر ملازمین کی زندگیوں پر کئی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ ابتداء میں سب نے اس کو قبول کیا مگر گذشتہ 10 ماہ سے گھر کی چار دیواروں میں رہ کر کام کرنا اب ان کے لیے بہت بڑا بوجھ ثابت ہورہا ہے ۔ ورک فرم ہوم نظام میں ابھی کتنی توسیع ملے گی اس کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ کمپنیاں کیا چاہتی ہیں اس پر غور کرنے سے قبل ورک فرم ہوم کرنے والے سافٹ ویر ملازمین کیا چاہتے ہیں ایک تازہ سروے میں کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں ۔ اس سروے میں حصہ لینے والے ملازمین کی عمر 39 سال سے کم ہے ۔ اس سروے میں 81 فیصد ملازمین کا کہنا ہے کہ ورک فرم ہوم سے آفس ورک کا لوڈ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ 60 فیصد ملازمین کا کہنا ہے کہ گھر اور آفس کے کام میں توازن کرنے میں کافی مشکلات اور دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ 55 فیصد ملازمین کا ماننا ہے کہ ورک فرم ہوم کو وہ انجوائے نہیں کر پارہے ہیں ۔ 48 فیصد ملازمین کا کہنا ہے کہ ورک فرم ہوم کے دوران ارکان خاندان کی وجہ سے وہ الجھ کر رہ جارہے ہیں ۔ 55 فیصد ملازمین کا کہنا ہے کہ آفس کے کام کا نظام نا ملنے اور ساتھیوں کا ساتھ نہ ہونے ورک فرم ہوم کام پسند نہیں آیا ۔ 57 فیصد ملازمین کا اظہار خیال ہے کہ ورک فرم ہوم سے ترقی کی راہیں گھٹ گئی ہیں اور کوئی روشن مستقبل نظر نہیں آرہا ہے ۔ بجائے ترقی کے تنزولی ہورہی ہے ۔۔