نئے وزراء کو دشواریوں کا سامنا ، ایک سینئر عہدیدار نے فون پرریاستی وزیر کو کھری کھری سنادی
حیدرآباد ۔ 22 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کے وزراء اور سینئر آئی اے ایس عہدیداروں میں بہتر تال میل کی کمی سے محکمہ جات کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے ۔ محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز کے رویہ پر کئی ریاستی وزراء نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے شکایت کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی سے قربت والے وزراء کو چھوڑ کر نئے وزراء کو عہدیداروں سے عدم تعاون کا سامنا ہے ۔ حالیہ عرصہ میں عہدیداروں کے خلاف وزرا کی ناراضگی اخبارات کی زینت بن چکے ہیں۔ فائلوںکی عاجلانہ یکسوئی پر کئی سینئر آئی اے ایس عہدیداروں نے وزراء کی ہدایات کو نظریات انداز کر دیا ۔ بعض عہدیداروں نے رات میں وزراء کے ٹیلیفون کالس پر بھی اعتراض جتایا اور دن میں کال کرنے کا مشورہ دیا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کے تقریباً 8 وزراء ایسے ہیں جنہوں نے اپنے محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز کی تبدیلی کیلئے چیف منسٹر سے نمائندگی کی ۔ انہیں شکایت ہے کہ آئی اے ایس عہدیدار ان کے فون ریسیو کرنے سے گریز کر رہے ہیں اور فائلوںکی یکسوئی سے متعلق شکایات کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ محکمہ جات میں فائلوں کی یکسوئی میں کئی ماہ کا وقفہ وزراء کیلئے درد سر بن چکا ہے کیونکہ عوام کی جانب سے ان پر دباؤ ہے۔ چیف منسٹر و ڈپٹی چیف منسٹر سے بھی نئے وزراء نے عہدیداروں کے رویہ کی شکایت کی ۔ محکمہ فینانس سے فنڈس کی عدم اجرائی فائلوں کی یکسوئی میں اہم رکاوٹ بن چکی ہے ۔ وزراء کی جانب سے محکمہ فینانس کے حکام کو فون کے باوجود بجٹ کی اجرائی میں چیف منسٹر کے دفتر سے سفارش کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر دفتر کی ہدایت پر ہی محکمہ جات کے فنڈس جاری ہورہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حالیہ عرصہ میں وزراء اور بعض عہدیداروں کے درمیان بحث و تکرار بھی ہوگئی اور یہ معاملہ چیف منسٹر کے دفتر سے رجوع کیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے تبادلوں کا تیقن دیتے ہوئے وزراء کو مطمئن کر دیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کابینہ میں حال ہی میں شامل کئے گئے ایک وزیر کے ساتھ سینئر آئی اے ایس عہدیدار کی فون پر بات چیت سیاسی اور نظم و نسق کے حلوں میں موضوع بحث بن چکی ہے۔ ریاستی وزیر نے پارٹی قائدین کی موجودگی میں سینئر آئی اے ایس عہدیدار سے موبائیل فون کے اسپیکر پر بات کی اور انہیں فائل کی عاجلانہ یکسوئی کی ہدایت دی۔ بتایا جاتا ہے کہ عہدیدار نے ریاستی وزیر کو بار بار فون کرنے سے منع کردیا اور کہا اکہ مجھے دوسرے کام بھی ہوتے ہیں ۔ عہدیدار نے یہاں تک کہہ دیا کہ فائل کو کلیئر کب کرنا ہے ، میں اچھی طرح جانتا ہوں۔ عہدیدار روز مرہ کے کام کاج میں بار بار مداخلت پر بھی اعتراض کیا ۔ عہدیدار کے اس جواب سے پر یشان ریاستی وزیر نے محض یہ کہتے ہوئے فون کرلیا کہ فائل کی جلد یکسوئی کیجئے ۔ موبائیل فون کے اسپیکر پر کی گئی یہ بات چیت سکریٹریٹ کے تمام محکمہ جات کے علاوہ کانگریس پارٹی کے حلقوں میں موضوع بحث بن چکی ہے اور عہدیدارکے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔1