دوباک کی شکست کے بعد کے سی آر گھر درست کرنے میں مصروف، عوام سے دوری کے الزام پر برہمی
حیدرآباد: دوباک میں بی جے پی کے ہاتھوں شکست کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گھر کو درست کرنے یعنی ٹی آر ایس پارٹی نے بڑے پیمانہ پر تبدیلیوں کی تیاری کرلی ہے تاکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور دیگر بلدیات کے انتخابات میں بی جے پی کے بڑھتے قدموں کو روکا جاسکے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کو قائدین کی جانب سے رائے دہی کے دن تک بھی یہ رپورٹ پیش کی گئی کہ دوباک میں ٹی آر ایس کامیابی حاصل کرے گی ۔ چیف منسٹر کو بتایا گیا کہ بی جے پی دوسرے نمبر پر رہے گی اور دونوں کے درمیان 5 تا 10 ہزار ووٹوں کا فرق رہے گا لیکن نتیجہ آنے کے بعد پارٹی قائدین کے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ گریٹر انتخابات سے عین قبل دوباک میں کامیابی سے بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں دوسری طرف چیف منسٹر کے سی آر اور پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے بی جے پی سے مقابلہ کی حکمت عملی کی تیاری شروع کردی ہے۔ حالیہ عرصہ میں وزراء اور ارکان اسمبلی کی عدم کارکردگی سے متعلق کئی شکایات چیف منسٹر کو موصول ہوئیں۔ بعض وزراء اور ارکان اسمبلی کی جانب سے پارٹی کیڈر کو نظر انداز کرنے اور اپنا علحدہ گروپ تشکیل دینے کی اطلاعات پر چیف منسٹر نے ناراضی کا اظہار کیا۔ پارٹی قائدین اور عوامی نمائندوں کی عوام سے دوری کے نتیجہ میں بی جے پی اور کانگریس کو مستحکم ہونے کا موقع حاصل ہوسکتا ہے۔ دوباک کے نتیجہ نے ٹی آر ایس قیادت کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے تمام وزراء اور ارکان اسمبلی پر انٹلیجنس کے ذریعہ نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ارکان اسمبلی اور وزراء کی کارکردگی کے بارے میں انٹلیجنس سے رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ عوامی نمائندوں کی جانب سے حکومت کی اسکیمات پر عمل آوری میں عدم دلچسپی اور عوام سے دوری کی شکایات پر قیادت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے وزراء و ارکان اسمبلی کی کارکردگی بہتر بنانے اور عوام سے بہتر رابطہ کو یقینی بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں پہلے دور کی مشاورت وزراء اور سینئر قائدین کے ساتھ مکمل کرلی گئی ہے ۔