غیر پارلیمانی ریمارک پر دلت ارکان اسمبلی کی ناراضگی، لکشمن کمار معذرت کے مطالبہ پر اٹل
حیدرآباد 7 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاستی وزراء پونم پربھاکر اور اے لکشمن کمار کے درمیان جاری تنازعہ کی یکسوئی کے لئے صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے مداخلت کی اور دونوں وزراء سے بات چیت کرتے ہوئے تنازعہ کو ختم کرنے کا مشورہ دیا۔ جوبلی ہلز کے رحمت نگر میں دو دن قبل مسلم قبرستان کی اراضی حوالہ کرنے کی تقریب کے دوران وزیر ایس سی ایس ٹی اور اقلیتی بہبود اے لکشمن کمار کے غیاب میں وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے بعض غیر پارلیمانی ریمارکس کئے تھے۔ اِس موقع پر وزیر لیبر جی ویویک وینکٹ سوامی بھی موجود تھے۔ پونم پربھاکر کے ریمارکس پر مبنی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا میں وائرل ہوگیا جس کے بعد دلت تنظیموں نے پونم پربھاکر کی دلت وزیر کے خلاف اہانت پر ناراضگی جتائی۔ وزیر لکشمن کمار نے پونم پربھاکر سے معذرت کا مطالبہ کرتے ہوئے اُنھیں 24 گھنٹے کی مہلت دی۔ دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے ارکان اسمبلی نے بھی صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ سے ملاقات کی اور پونم پربھاکر کے رویہ پر اعتراض کیا۔ پونم پربھاکر بی سی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ لکشمن کمار کا تعلق درج فہرست اقوام کے مادیگا طبقہ سے ہے۔ پونم پربھاکر کے ریمارک کو مخالف مادیگا قرار دیتے ہوئے معذرت خواہی کا مطالبہ شدت اختیار کررہا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے اگرچہ تنازعہ کی یکسوئی کا اعلان کیا لیکن دونوں وزراء اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ لکشمن کمار نے ایس سی مالا طبقہ سے تعلق رکھنے والے وزیر جی ویویک وینکٹ سوامی کی خاموشی پر بھی تنقید کی۔ اُن کا کہنا ہے کہ پونم پربھاکر اور ویویک وینکٹ سوامی اُنھیں برداشت نہیں کرپارہے ہیں۔ لکشمن کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوا جس میں اُنھوں نے صدر کانگریس ملکارجن کھرگے اور انچارج سکریٹری میناکشی نٹراجن کو مکتوب روانہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اُنھوں نے ہائی کمان کے علاوہ چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے شکایت کرنے کا اعلان کیا۔ دوسری طرف پونم پربھاکر نے تنازعہ پر کسی بھی تبصرہ سے انکار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے جو ہدایت دی ہے اُس کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ پونم پربھاکر نے کہاکہ وہ اِس معاملہ میں کچھ کہنا نہیں چاہتے اور پارٹی صدر کی ہدایت اُن کے لئے سب کچھ ہے۔1