وزراء کی پیشی میں کرپشن کی سرگرمیوں پر چیف منسٹر کے سی آر کی برہمی

   

انٹلیجنس سے رپورٹ طلب ، پولیس کے تبادلوں اور تقررات میں لاکھوں روپئے وصول کرنے کی شکایت
حیدرآباد ۔17۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وزراء کے چیمبرس میں عہدیداروں اور ملازمین کی سرگرمیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزراء کو ہدایت دی کہ وہ کرپشن اور بے قاعدگیوں میں ملوث اسٹاف کو فوری علحدہ کریں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق انٹلیجنس نے چیف منسٹر کے سی آر کو وزراء کی پیشی میں موجود عہدیداروں کی سرگرمیوں پر مبنی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق کئی وزراء کی پیشی کرپشن کی سرگرمیوں کا مرکز بن چکی ہے۔ مسائل کے حل کے لئے آنے والے افراد سے بھاری رقومات وصول کی جارہی ہیں۔ بعض وزراء کی پیشیوں میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے معاملات پر منظر عام پر آئے۔ ذرائع کے مطابق 4 ریاستی وزراء کی پیشی کے اسٹاف پر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر کی ہدایت پر انٹلیجنس کے حکام وزراء کی پیشی پر سخت نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حال ہی میں وزیر اسپورٹس سرینواس گوڑ کی پیشی کے ایک ملازم کو فوری برخواست کردیا گیا کیونکہ اس نے ایک خاتون کھلاڑی کو قابل اعتراض مسیجس روانہ کئے تھے۔ حال ہی میں اسپورٹس اسکول کے او ایس ڈی کو خاتون کھلاڑیوں کو ہراساں کرنے کے جرم میں معطل کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابات سے عین قبل وزراء کے اسٹاف کی سرگرمیوں سے حکومت کی بدنامی کے اندیشہ کے تحت چیف منسٹر نے انٹلیجنس کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انٹلیجنس کی رپورٹ کے مطابق پیشی میں موجود عہدیدار اور ملازمین کی جانب سے رقومات کا مطالبہ عام ہوچکا ہے۔ مسائل کے حل کیلئے پہنچنے والے افراد بالخصوص خواتین کی تفصلات حاصل کرتے ہوئے انہیں فون پر ہراساں کئے جانے کی شکایات ملی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وزراء کی پیشی سے محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کو فون کیا جاتا ہے اور متعلقہ وزیر کی خصوصی دلچسپی ہے ، لہذا مسئلہ کو فوری حل کیا جائے۔ تلنگانہ میں پولیس عہدیداروں اور خاص طور پر سرکل انسپکٹرس اور سب انسپکٹرس کے تبادلے اور پوسٹنگ کے لئے لاکھوں روپئے وصول کرنے کی شکایات ملی ہیں۔ دلت بندھو اسکیم کے معاملہ میں 30 سے زائد ارکان اسمبلی پر استفادہ کنندگان سے کمیشن حاصل کرنے کا الزام ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 10 لاکھ روپئے کی امدادی رقم میں سے بطور کمیشن تین لاکھ روپئے حاصل کئے گئے۔ حکومت کی نیک نامی کو متاثر ہونے سے بچانے کیلئے چیف منسٹر نے وزراء کو پابند کیا کہ ماتحت اسٹاف کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر آفس نے کئی وزراء کو اسٹاف میں تبدیلی کی ہدایت دی ہے۔