ہم آپ کے ’’من کی بات‘‘ نہیں سنیں گے ، سنگھو سرحد ،فرید کوٹ اور روہتک میں کسانوں کا انوکھا مظاہرہ
نئی دہلی : مودی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘ کے دوران ’’تھالی بجاؤ‘‘ احتجاج کیا۔ یہ احتجاج سنگھو سرحد، پنجاب میں فرید کوٹ، بی جے پی حکمرانی والی ریاست ہریانہ کے روہتک میں کیا گیا۔ وزیراعظم کے خطاب کے دوران تھالی بجاؤ احتجاج کا اعلان گزشتہ ہفتہ ہی کردیا گیا تھا۔ سوراج انڈیا کے سربراہ یوگیندر یادو نے کہا کہ وزیراعظم مودی 27 ڈسمبر کو جب اپنے من کی بات پروگرام سے خطاب کریں گے تو احتجاجی کسان یہ کہیں گے کہ ’’ہم آپ کے من کی بات اسی وقت سنیں گے جب آپ ہمارے من کی بات سنیں گے، اسی لئے ہم اس پروگرام کے دوران تھالی بجاؤ احتجاج کریں گے تاکہ ہم تک آپ کے من کی بات نہ پہنچ سکے۔ تھالی اور تالی بجانے کا یہ خیال اس سال کے اوائل میں خود وزیراعظم مودی نے ظاہر کیا تھا۔ کورونا وائرس سے لڑنے والے ورکرس کی حوصلہ افزائی کیلئے انہوں نے عوام کو تھالی اور تالی بجانے کا مشورہ دیا تھا۔ کسانوں نے بھی آج ان کی ہی بات کا حوالہ دیتے ہوئے تھالی بجائی۔ سال کے اختتام پر عوام کی جانب سے انہیں روانہ کردہ مکتوبات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ عوام کے ان مکتوبات میں زیادہ تر ان کے کاموں کی ستائش کی گئی ہے۔ جنتا کرفیو کا تجربہ کامیاب رہا، تھالی اور تالی بجاکر عوام نے کورونا وائرس کو بھگایا، کسانوں نے مودی کے خلاف تھالی بجاتے ہوئے ان کی حکومت کو بھگانے کا عہد کیا ہے۔ کسانوں اور مرکز کے درمیان بات چیت کے پانچ دور ناکام رہے۔ سپریم کورٹ نے بھی مرکز کو حکم دیا کہ وہ کسانوں کے مسائل کو حل کرے۔مودی حکومت کیخلاف شاہین باغ سے سنگھو بارڈر تک احتجاج کی آواز بلند ہورہی ہے ۔ سنگھو بارڈر کا مظاہرہ شاہین باغ سے کئی گنا زیادہ رقبہ میں پھیلا ہوا ہے ۔ پوری جگہ کو دیکھنے کیلئے کئی کیلو میٹر پیدل چلنا پڑتا ہے ۔