وزیراعظم مودی کی سعودی عرب کے شاہ سلمان سے ملاقات

,

   

صدیوں قدیم تعلقات پر مبنی باہمی رشتہ کی جھلک، 23 سمجھوتوں پر دستخط

نئی دہلی ؍ ریاض ۔ 29 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو یہاں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ملاقات کی اور دونوں قائدین نے باہمی تعقلات کو مزید مستحکم بنانے مزید قریبی ربط ضبط و تال میل سے کام کرنے کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم مودی کی سعودی عرب کے شاہ سے ملاقات سے قبل مملکت کے وزراء نے ان (وزیراعظم) سے بات چیت کی۔ اس دوران توانائی، محنت، ورکرس، زراعت اور آبی ٹکنالوجی کے بشمول مختلف شعبوںمیں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے امکانات پر غوروخوض کیا گیا۔ وزارت خارجہ میں ترجمان راویش کمار نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’’ایک رشتہ جس سے صدیوں قدیم تعلقات کی جھلک ملتی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کا جلالۃ الملک سلمان بن عبدالعزیز السعود کی طرف سے پرتپاک استقبال کیا گیا جس سے ہمارے تیزی سے توسیع پذیر باہمی تعلقات کے ایک جدید زاویہ کی جھلک ملتی ہے۔ جلالۃ الملک نے وزیراعظم کے اعزاز میں ظہرانہ کی ضیافت کی‘۔ واضح رہیکہ ولیعہد محمد بن سلمان کی ایماء و مساعی پر منعقد شدنی اعلیٰ سطحی مالیاتی چوٹی کانفرنس ’مستقبل کی سرمایہ کاری کی مساعی‘ میں شرکت کیلئے وزیراعظم مودی پیر کی شب دو روزہ دورہ پر یہاں پہنچے۔

اس چوٹی کانفرنس کو ’صحرائی ڈاؤس‘ بھی کہا جارہا ہے۔ سعودی عرب تیل پیداوار برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور امریکہ و چین کے بعد ہندوستان تیل درآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ ہندوستان دنیا کی چھٹویں بڑی معیشت بھی ہے۔ سعودی عرب نے آج اپنے سہ روزہ اعلیٰ سطحی مالیاتی اجلاس میں اعلان کیا کہ 15 بلین ڈالرس مالیت کے 23 سرمایہ کاری معاہدات پر دستخط ہوئے جس میں وزیراعظم ہند نریندر مودی کے علاوہ کئی دیگر عالمی قائدین نے بھی شرکت کی۔ ان معاہدوں پر فیوچر انویسٹمنٹس انیشیٹو کے تحت دستخط کئے گئے جسے ’’ڈاؤس ان ڈیزاٹ‘‘ سے موسوم کیا گیا ہے جو دراصل سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کا انیشیٹیو ہے جو اپنے ویژن 2030ء کے تحت مملکت کی معیشت کو محض تیل کی آمدنی پر منحصر رکھنا نہیں چاہتے۔ مالیاتی اجلاس کا انعقاد ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں کیا گیا۔