ہردیپ سنگھ نجار قتل کیس میں کینیڈا نے ثبوت پیش نہیں کئے
نئی دہلی: ہندوستان نے منگل کو کینیڈا کی طرف سے ہندوستانی سفارت کاروں کو اپنے ملک میں جرائم پیشہ گروہوں سے جوڑنے کی کوششوں کو مسترد کردیا۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ذرائع نے کینیڈا کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ اس نے نجار کیس میں ہندوستان کے ساتھ شواہد شیئر کئے ہیں۔ذرائع نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ان الزامات کو بھی مسترد کر دیا کہ ہندوستان ان کے ملک میں مختلف سرگرمیوں میں ملوث ہے جن میں کینیڈا کے شہریوں کو نشانہ بنانے والی خفیہ کارروائیاں بھی شامل ہیں۔ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات پیر کے روز اس وقت خراب ہو گئے جب ہندوستان نے سکھ انتہا پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کی تحقیقات میں سفیر کے ملوث ہونے کینیڈا کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد 6 کینیڈین سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا اور اپنے ہائی کمشنر کو واپس طلب کرلیا۔ایک ذریعہ نے بتایا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے کل ایک پریس کانفرنس میں انہی وجوہات کی بنا پر یہی پرانی باتیں کہی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ کینیڈین حکام کا یہ دعویٰ کہ اس نے نجار کیس میں ہندوستان کو معتبر ثبوت پیش کئے ہیں بالکل درست نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تمام کینیڈین حکام کا بنیادی دعویٰ یہ ہے کہ ہندوستان کو معتبر ثبوت پیش کئے گئے ہیں۔ اس کے انچارج مشن اسٹیورٹ وہیلرز نے بھی پریس کو دہرایا۔ یہ بالکل سچ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی کینیڈا کا نقطہ نظر مبہم الزامات لگانا اور ہندوستان پر دباؤ ڈالنا رہا ہے۔ذرائع نے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کی طرف سے ہندوستانی ایجنٹوں کو بشنوئی گینگ سے جوڑنے کی کوششوں کو بھی مسترد کر دیا۔رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کی پریس بریفنگ میں، کچھ لوگوں کے ہندوستان سے روابط رکھنے کے دعوے کیے گئے۔. ذرائع نے بتایا کہ کسی بھی صورت میں کوئی خاص معلومات نہیں دی گئی ہیں۔. انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے بارے میں بھی بات ہو رہی ہے۔. لیکن اس سلسلے میں کبھی کوئی واضح تفصیلات نہیں دی گئیں۔ذرائع نے کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمشنر کو نشانہ بنانے پر بھی تنقید کی۔
ہند۔کینیڈا تعلقات پر وزیراعظم اپوزیشن کو
اعتماد میں لیں : کانگریس
نئی دہلی: کانگریس نے کل کہا کہ وہ توقع کرتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں قائد حزب اختلاف اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی جیسے انتہائی حساس اور نازک مسئلے پر اعتماد میں لیں گے۔ اپوزیشن پارٹی کے تبصرے ہندوستان کی جانب سے 6 کینیڈین سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں، ہندوستانی ہائی کمشنر اور کچھ دیگر عہدیداروں کو کینیڈا سے واپس بلانے کے چند گھنٹے بعد کینیڈا کے سفارت کاروں کو 19 اکتوبر کی رات 11:59بجے تک یا اس سے پہلے ہندوستان چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کینیڈا کے انچارج سفیر اسٹیورٹ وہیلرز کو طلب کرنے کے فوراً بعد اس فیصلے کا اعلان کیا۔ وہیلرز کو واضح پیغام دیا گیا کہ ہندوستانی ہائی کمشنر سنجے ورما اور دیگر سفارت کاروں اور اہلکاروں کو بے بنیاد نشانہ بنانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات کے انچارج) جے رام رمیش نے ’X‘ پر ایک پوسٹ میں کہاکہ کانگریس یقینی طور پر اُمید اور توقع رکھتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کے بگڑتے ہوئے انتہائی حساس اور نازک مسئلے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن قائدین کی حمایت حاصل کریں گے۔