قاضی پیٹ میں صرف ریلوے کوچ ریپیر شاپ کا سنگ بنیاد
تلنگانہ کے وزراء کا ردعمل
حیدرآباد۔8۔جولائی (سیاست نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسہ عام اور ان کے خطاب پر بھارت راشٹر سمیتی کے قائدین اور وزراء کی جانب سے تنقیدوں کے ذریعہ یہ باور کروانے کی کوشش کی جار ہی ہے کہ بی آر ایس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا ریاست میں رہتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے خیر مقدم نہ کئے جانے اور سرکاری پروگرامس کا بائیکاٹ کئے جانے کے بعد ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے آج وزیراعظم کی تقریر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کی تعمیر کے نام پر تلنگانہ عوام کی توہین کر رہے ہیں اور قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ ریپیر شاپ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے یہ باور کروا رہے ہیں کہ تلنگانہ کو ریلوے کوچ فیکٹری دی جا رہی ہے جبکہ ریلوے کوچ فیکٹری کے لئے گجرات میں مرکز نے 20ہزار کروڑ کی لاگت سے لوکوموٹیو ٹرین کوچ فیکٹری کا آغاز کیا ہے اور قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ ریپیر شاپ 520کروڑ کی لاگت سے تیار کیا جا رہاہے۔ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے علاوہ ریاستی وزیر صحت مسٹر ٹی ہریش راؤ نے بھی نریندر مودی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں بی جے پی تلنگانہ کی اسکیمات کی نقل کررہی ہے اور بھارت راشٹر سمیتی کی کسان پالیسی سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت قبائیلی خاندانوں میں اراضیات کی تقسیم کو یقینی بنانے کے اقدامات کر رہی ہے جبکہ تمام پسماندہ طبقات کی ترقی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔انہو ںنے بتایاکہ ریاستی حکومت پر تنقید کا وزیر اعظم کو کوئی حق نہیں ہے۔ ریاستی وزراء مسٹر سرینواس گوڑ اور مسز ستیہ وتی راتھوڑ نے بھی وزیر اعظم کے دورہ تلنگانہ اور ان کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ملک بھر میں نفرت کے ماحول کو فروغ دے رہے ہیں۔ان کے علاوہ نائب صدرنشین تلنگانہ ریاستی منصوبہ بندی کمیشن مسٹر بی ونود کمار نے بھی وزیر اعظم کے دورہ اور ان کی تقریر پر سخت تنقید کی۔م