جموں 27 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے دن فوجیوں کے ساتھ جو ریاست جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری میں تعینات ہیں، دیوالی منائی اور ان کی دلیری کی تعریف کی کیوں کہ ایسے ناخوشگوار موسم میں وہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کے ہمراہ سربراہ فوج جنرل بپن راوت بھی تھے۔ وزیراعظم سربراہ فوج کے ساتھ راجوری میں فوجی ہیڈکوارٹر پہونچے اور چند گھنٹے بعد پاکستانی فوج نے ہراول چوکیوں پر حملہ کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہر شخص اپنے ارکان خاندان کے ساتھ دیوالی منانا چاہتا ہے۔ وہ بھی اپنے خاندان کے ساتھ تہوار منانے کے لئے یہاں آئے ہیں۔ اُنھوں نے راجوری میں ہال آف فیم کا دورہ کیا اور جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
رام جنم بھومی ہائیکورٹ فیصلے پر ہم وطنوں کا تحمل کا مظاہرہ
دیوالی کا تہوار خواتین کی طاقت کے نام معنون۔ پٹیل ،ملک کو متحد کرنے والے عظیم شخص ۔ وزیراعظم کا من کی بات پروگرام
نئی دہلی27اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام )وزیراعظم نریندرمودی نے ملک کے عوام کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے اس بار ہندوستان کی خواتین کی طاقت اور ان کی کامیابیوں کے طورپر دیوں کا تہوار منانے کی اپیل کی ہے ۔ مودی نے آکاشوانی پر اتوار کو ‘من کی بات’ پروگرام میں کہا،‘‘میرے پیارے ساتھیوں ،پچھلے ‘من کی بات’میں ہم نے طے کیاتھا کہ اس دیوالی پر کچھ الگ کریں گے ۔میں نے کہا تھا،آئیے ،ہم سبھی اس دیوالی پر ہندوستان کی خواتین کی طاقت اور ان کی کامیابیوں کا جشن منائیں،یعنی ہندوستان کی لکشمی کو احترام دیں ۔سوشل میڈیا پر تحریک دینے والی بہت ساری کہانیوں کا ڈھیر لگ گیا ۔ٹویٹر پر فعال رہنے والی گیتیکا سوامی کا کہنا ہے کہ ان کے لئے میجر خوشبو کنور ہندوستان کی لکشمی ہیں جو بس کنڈکٹر کی بیٹی ہیں۔انہوں نے آسام رائفلس کی آل وومن ٹکڑی کی قیا دت کی تھی۔وہیں میگھا جین جی نے لکھا ہے کہ 92سال کی ایک بزرگ خاتون،برسوں سے گوالیا ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کو مفت میں پانی پلاتی ہیں۔میگھا جی،اس ہندوستان کی لکشمی کی عاجزی اور شفقت سے کافی خوش ہوئی ہیں۔ایسی متعدد کہانیاں لوگوں نے پوسٹ کی ہیں۔آپ ضرور پڑھئے ،تحریک حاصل کیجئے اور خود بھی ایسا ہی کچھ اپنے آس پاس سے دیکھ کر پوسٹ کیجئے اور میں ،ہندوستان کی ان سبھی لکشمیوں کو پورے احترام کے ساتھ سلام کرتا ہوں‘‘۔وزیراعظم نے کہا،‘‘17ویں صدی کی مشہور شاعرہ سانچی ہونما نے کنڑ زبان میں،ایک نظم لکھی تھی۔وہ جذبہ،وہ الفاظ،ہندوستان کی ہر لکشمی،یہ جو ہم بات کررہے ہیں نہ ۔۔ایسا لگتاہے ،جیسے کہ انہوں نے 17ویں صدر میں ہی لکھ دیا تھا۔کتنے خوبصورت الفاظ ،کتنے اچھے جذبہ اور کتنے بہترین خیالات،کنڑ زبان کی اس نظم میں ہیں۔وزیراعظم نریندرمودی نے ملک کو اتحاد کے دھاگے میں پرونے والے ‘مرد آہن’ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو یاد کرت ہوئے کہا کہ ان میں جہاں لوگوں کو متحد کرنے کی زبردست صلاحیت تھی،وہیں وہ ان لوگوں کے ساتھ بھی تال میل قائم کرلیتے تھے جن کے ساتھ ان کے نظریاتی اختلافات ہوتے تھے ۔سردار پٹیل باریک سے باریک چیزوں کو بھی بہت گہرائی سے دیکھتے تھے ،پرکھتے تھے ۔صحیح معنی میں وہ ‘مین آف ڈیٹیل’ تھے ۔مسٹر مودی نے آکاش وانی پر اتوار کو ‘من کی بات’ پروگرام میں کہا،‘‘میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں،مجھے یقین ہے کہ 31اکتوبر کی تاریخ آپ سب کو ضرور یاد ہوگی۔یہ دن سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کا ہے جو ملک کو اتحاد کے دھاگے میں پرونے والی عظیم شخصیت تھے ۔وہ تنظیم بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے ۔منصوبوں کی تیاری اور حکمت عملی سازی میں انہیں مہارت حاصل تھی۔آئین ساز اسمبلی میں قابل ذکر کردار ادا کرنے کے لئے ہمارا ملک ،سردار پٹیل کا ہمیشہ شکرگزار رہے گا۔انہوں نے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کا اہم کام کیا،جس سے ، ذات اور فرقے کی بنیاد پر ہونے والے کسی بھی قسم کے امتیاز کی گنجائش نہ بچے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں ہندوستان کے پہلے وزیرداخلہ کے طور پر سردار پٹیل نے ،ریاستوں کو ایک کرنے کا ایک بہت بڑا تاریخی کام کیا۔ان کی نظر ہر واقع پرٹکی رہتی تھی۔ایک طرف ان کی نظرحیدرآباد،جوناگڑھ اور دیگر ریاستوں پرمرکوز رہتی تھی وہیں دوسری طرف ان کی توجہ دور دراز جنوبی میں لکش دیپ پربھی تھی۔ دراصل،جب ہم سردار پٹیل کی کوششوں کی بات کرتے ہیں تو ملک کے اتحاد میں کچھ خاص صوبوں میں ہی ان کے کردار کا ذکر ہوتا ہے ۔لکش دیپ جیسی چھوٹی سی جگہ کے لئے بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیاتھا۔اس بات کو لوگ شاید ہی یاد کرتے ہیں۔آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ لکش دیپ کچھ جزائر کا گروپ ہے ۔یہ ہندوستان کے سب سے خوبصورت علاقوں میں سے ایک ہے ۔