نئی دہلی۔27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ترمیم شدہ قانون شہریت (سی اے اے ) کے خلاف احتجاج کے طور پر سینکڑوں لوگوں نے آج وزیراعظم نریندر مودی کی یہاں واقع قیام گاہ کی طرف جلوس نکالا لیکن وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکے اور انہیں پولیس نے روک دیا۔ بھیم آرمی کی طرف سے جمعہ کو احتجاجی جلوس اس مطالبہ کے ساتھ شروع کیا گیا کہ ان کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کو رہا کیا جائے اور سی اے اے کو واپس لیا جائے۔ سخت سکیوریٹی انتظامات اور ڈرون کے ذریعہ نگرانی کے باوجود احتجاجیوں نے جن میں بھیم آرمی کے ارکان شامل تھے، قومی دارالحکومت کے علاقے جورباغ کے درگاہ شاہِ مردان سے جلوس شروع کیا اور انہیں پی ایم کی قیام گاہ واقع لوک کلیان مارگ کے راستے میں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کے ذریعہ پولیس نے آگے بڑھنے سے روک دیا۔ احتجاجیوں نے اپنے ہاتھ باندھے رکھے تھے اور انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ احتجاجوں کے دوران پیش آئے تشدد کا الزام احتجاجیوں پر عائد کیا جارہا ہے۔ ملک بھر میں کئی مقامات پر احتجاجوں کے دوران آتشزنی اور تشدد پیش آیا لیکن پولیس اور فورسس کچھ نشاندہی نہیں کرپائے کہ اس کے ذمہ دار کون عناصر ہیں۔ ایک احتجاجی ماجد جمال نے کہا کہ کسی عہدے سے ہم نے اپنے ہاتھ باندھ کر آج پرامن مظاہرے کو یقینی بنایا۔ سابق صدرنشین قومی کمیشن برائے اقلیتیں وجاہت حبیب اللہ بھی احتجاج میں شریک ہوئے ۔