وزیراعظم کے من کی بات پروگرام میں وجئے واڑہ کے فنکار اور حیدرآباد کے ضعیف شخص کا تذکرہ

   

حیدرآباد۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پروگرام ‘من کی بات’میں آندھراپردیش وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر پی سرینواس کا تذکرہ کیا جو آٹو موبائل اسکراپ سے مجسمے بنانے کا کام کرتے ہیں۔سرینواس،یونیورسٹی کالج آف آرکیٹکچر اینڈ پلاننگ آچاریہ ناگرجنا یونیورسٹی گنٹور کے صدر شعبہ خدمات انجام دے رہے ہیں جنہوں نے آٹوموبائل میٹل اسکراپ کا استعمال کرکے کئی مجسمے تیار کئے ۔ان کے ماڈلس کئی شہروں میں نصب ہیں۔مودی نے پروفیسر سرینواس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کافی دلچسپ کام کررہے ہیں۔انہوں نے آٹوموبائل میٹل اسکراپ سے کئی مجسمے تیار کئے ہیں۔عوامی پارکس میں یہ بھاری مجسمے رکھے گئے ہیں جن کو عوام کی بڑی تعداد جوش وخروش کے ساتھ دیکھتی ہے ۔مودی نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے جئے سیوچودھری کی بھی ستائش کی جنہوں نے 100سال کی عمر میں کورونا ٹیکہ لیا۔وہ دیگر کئی افراد کیلئے ایک جذبہ بن گئے ۔وزیراعظم نے کہاکہ چودھری نے ٹیکہ لیتے ہوئے تمام سے اپیل کی کہ وہ بھی ٹیکہ لیں۔انہوں نے کہاکہ وہ ٹوئیٹر اور فیس بک دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح لوگ اپنے بزرگوں کے ٹیکہ لینے کی تصاویر کو سوشیل میڈیا پر اپ لوڈ کررہے ہیں۔