وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کیخلاف متحد ہو کر لڑنے کا فیصلہ

,

   

لوک سبھا 2024 انتخابات کیلئے مشترکہ حکمت عملی تیار، دوسری میٹنگ شملہ میں ہوگی ،پٹنہ میں ملک کی اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس

پٹنہ: لوک سبھا2024 کے انتخابات کیلئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کیلئے 15 اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے قائدین نے میراتھن میٹنگ کی۔ اس کے بعد قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور اپنی بات رکھی۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی بی جے پی کے خلاف متحد ہو کر لڑیں گے۔اپوزیشن جماعتوں کا اگلا اجلاس آئندہ ماہ شملہ میں ہوگا۔ میٹنگ کے بعد آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اپنے ہی انداز میں نظر آئے۔راہول گاندھی کی حالیہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے بشمول ان کی بھارت جوڑو یاترا اور اڈانی گروپ تنازعہ کے حوالے سے لوک سبھا میں ان کی فصیح و بلیغ تقریر پر لالو پرساد نے تعریف کی۔اپوزیشن کی میٹنگ پر آر جے ڈی سربراہ نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں سب نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلی میٹنگ شملہ میں ہوگی اور آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ ہمیں متحد ہو کر لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مکمل طور پر فٹ ہو گیا ہوں، اب نریندر مودی کو اچھی طرح سے فٹ ہونا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور سابق صدر راہول گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو، شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار، ڈی ایم کے رہنما اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر محبوبہ مفتی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور کچھ دیگر قائدین آج کی میٹنگ میں شریک ہوئے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی میزبانی میں اپوزیشن کی میٹنگ وزیر اعلی کی رہائش گاہ ‘1 اینے مارگ’ پر ہوئی ،جس میں تقریباً 30 اپوزیشن لیڈر حصہ شریک ہوئے۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ بہت اچھی ملاقات تھی، ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا ہے۔

لالو یادو نے بی جے پی اور پی ایم مودی کو بھی نشانہ بنایا۔ کہاکہ یہ بی جے پی اور مودی کیلئے بہت برا ہوگا۔ پتہ نہیں اس 2000 کے نوٹ پر پابندی کیوں لگائی گئی۔ یہ لوگ چھوٹے نوٹ رکھ رہے تھے، اب نکال رہے ہیں۔ نریندر مودی چندن کی لکڑیاں بانٹتے پھر رہے ہیں۔گودھرا واقعہ کے بعد امریکہ نے نریندر مودی اور امیت شاہ پر امریکہ میں داخلہ پر پابندی لگائی تھی۔ گودھرا کے بعد امریکہ نے اپنے سیاح کو ہندوستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ یہ لوگ کیسے بھول گئے۔اب پی ایم مودی اب امریکہ جا کر چندن بانٹ رہے ہیں۔ آج ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔بہار کے سابق سی ایم نے کہا کہ یہ لوگ ہنومان جی کا نام لے کر الیکشن لڑتے ہیں۔ اس بار کرناٹک میں ہنومان جی نے ایسی گدی ماری کہ راہول گاندھی کی پارٹی جیت گئی۔ ہنومان جی اب ہمارے ساتھ ہیں۔ یہ یقینی ہے کہ بی جے پی اور نریندر مودی کا برا حال ہونے والا ہے۔