نئی دہلی ، 10 دسمبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا ،جس میں اتم نربھر بھارت کی علامت بننے والی تمام جدید آڈیو ویژن مواصلاتی سہولیات اور ڈیٹا نیٹ ورک سسٹم آراستہ ہوں گے۔انہوں نے پارلیمنٹ کی چار منزلہ عمارت کی تعمیر کے لئے ‘بھومی پوجن کے پروگرام میں بھی شرکت کی جو ملک کی ایک انتہائی عمدہ عمارت ہے ، 71 ہزار پانچ سو مربع میٹر کے فاصلے پر 971 کروڑ روپئے کی عالیشان عمارت تیار ہوگی۔ یہ عمارت 2022 میں مکمل ہونے والی ہے۔ اور پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نئی پارلیمنٹ بلڈنگ میں منعقد کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے، اسوقت ملک آزادی کے 75 واں سال منائے گا۔ ہر ممبر پارلیمنٹ کو 40 مربع میٹر آفس کی جگہ نو تعمیر شدہ شرم شکتی بھون میں بھی مہیا کی جائے گی ، جس کی تعمیر 2024 تک مکمل ہوگی۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت کو ایچ سی پی ڈیزائن اینڈ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ احمد آباد نے ڈیزائن کیا ہے اور یہ تعمیر اگلے 100 سالوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ کے ذریعہ انجام دی جائے گیبہے۔ یہ عمارت تمام جدید آڈیو ویوزیو مواصلات کی سہولیات اور ڈیٹا نیٹ ورک سسٹم سے آراستہ ہوگی۔ماحولیاتی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی نگہداشت کی جارہی ہے جس میں تعمیراتی کام کے دوران پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں کم سے کم پریشانی بھی شامل ہے۔بدلتے وقت کا یہ مطلب بھی رہا ہے کہ مستقبل کی ضروریات کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔ اس عمارت میں لوک سبھا چیمبر میں 888 ممبروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی جوائنٹ سیشنوں کے دوران 1،224 ممبران کےلیے بھی الگ سے بیٹھنے کا انتظام کیا جائے گا۔ اسی طرح راجیہ سبھا چیمبر میں 384 ممبروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔ہندوستان کے شاندار ورثے کو بھی عمارت میں جگہ مل جائے گی۔ پورے ملک سے کاریگر اور مجسمہ ساز عمارت میں ہندوستان کے ثقافتی تنوع کو نمایاں کریں گے۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تجویز کو طویل عرصے سے محسوس کیا گیا تھا اور متعدد ممبروں نے جدید اور اچھی طرح سے سہولیات کی ضرورت کا اظہار کیا تھا کیونکہ موجودہ عمارت میں جدید مواصلاتی نظام اور سیکیورٹی کا نظام محدود ہے۔