وزیر اعظم مودی وہی کریں گے جو ٹرمپ کہیں گے: راہول گاندھی

   

مرکزی حکومت نے معیشت، دفاع اور خارجہ پالیسی کو تباہ کردیا‘کانگریس لیڈر کا الزام

نئی دہلی۔31؍جولائی ( ایجنسیز) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے ہندوستان کی معیشت، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مودی صرف امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل کریں گے خود کوئی فیصلہ نہیں لیں گے۔راہول گاندھی نے کہاکہ آج ہندوستان کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس حکومت نے ہماری معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی کو برباد کر دیا ہے۔ وہ ملک کو پستی میں لے جا رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی اقتصادی حالت اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ خود امریکی صدر ٹرمپ نے اسے ’ مردہ معیشت‘ قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ نے ہندوستانی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اور روس اپنی تباہ حال معیشتوں کے ساتھ مل کر گڑھے میں جا سکتے ہیں!اس پر ردعمل دیتے ہوئے راہول گاندھی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ نے جو کہا وہ درست ہے۔ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کے سوا سب کو معلوم ہے کہ ہندوستان کی معیشت ڈیڈ (برباد) ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کیا آپ لوگوں کو نہیں معلوم کہ معیشت تباہ ہو چکی ہے؟ بی جے پی نے سب کچھ ختم کر دیا ہے پھر حیرت کیوں؟‘‘راہول گاندھی نے مزید کہاکہ وزیراعظم صرف ایک شخص یعنی گوتم اڈانی کیلئے کام کرتے ہیں۔ چھوٹے کاروبار ختم ہو چکے ہیں، ایم ایس ایم ای سیکٹر تباہ ہو گیا، کسان کچلے جا چکے ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دیکھ لیجیے گا، امریکہ کے ساتھ جو تجارتی معاہدہ ہوگا وہ مکمل طور پر ٹرمپ کی شرائط پر ہوگا اور وزیراعظم مودی وہی کریں گے جو ٹرمپ چاہیں گے۔دریں اثنا، انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہندوستانی معیشت ختم ہو چکی ہے، مودی نے اسے تباہ کر دیا ہے۔ نوٹ بندی، ناقص جی ایس ٹی، ’اسمبل ان انڈیا‘ کی ناکامی اور اڈانی۔مودی شراکت نے معیشت کی کمر توڑ دی ہے۔ راہول گاندھی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو بھی نشانہ پر لیا اور کہاکہ وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی شاندار ہے لیکن امریکہ ہمیں گالیاں دے رہا ہے، چین حملہ آور ہے اور دنیا میں کوئی بھی ملک پاکستان کی مذمت نہیں کر رہا۔انہوں نے سوال کیاکہ یہ کون سی خارجہ پالیسی ہے؟ پوری دنیا میں ہم وفود بھیجتے ہیں اور کوئی بھی پاکستان کے خلاف بولنے کو تیار نہیں۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے نہ تو ٹرمپ کا نام لیا، نہ چین کا ذکر کیا اور نہ یہ بتایا کہ کسی ملک نے پاکستان کی مذمت کیوں نہیں کی۔ پہلگام پر حملہ کرنے والے کے ساتھ ٹرمپ کھانے کی میز پر بیٹھے ہیں اور یہاں کہا جا رہا ہے کہ ہمیں کامیابی ملی؟انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے 30 سے زیادہ مرتبہ کہا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کرائی۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ 5 جنگی جہاز گراے گئے۔ اب وہ ٹیرف لگا رہے ہیں اور مودی خاموش ہیں۔ آخر کیوں؟ سوچئے ملک کا کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے؟