وزیر اعظم نریندر مودی سے جگن موہن ریڈی کی ملاقات

,

   

رائلسیما کے مسلمانوں میں بے چینی، تلنگانہ اور آندھرا میں بی جے پی کو حلیف مل گئے
حیدرآباد۔/5جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ دونوں قائدین کی ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں قومی اور ریاستی مسائل پر بات چیت کی گئی۔ جگن موہن ریڈی آندھرا پردیش کے مسائل پر مرکز سے نمائندگی کیلئے نئی دہلی کے دورہ پر ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ذرائع کے مطابق تنظیم جدید قانون میں آندھرا پردیش سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر وزیر اعظم سے نمائندگی کی گئی۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ غیر محسوب اثاثہ جات معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات، سابق وزیر وائی ایس ویویکانند ریڈی قتل معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات اور عام انتخابات پر وزیر اعظم سے بات چیت کی گئی۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ مرکزی وزیر امیت شاہ نے آندھرا پردیش کا دورہ کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی حکومت کو انتہائی کرپٹ قرار دیا تھا۔ بی جے پی اعلیٰ قائدین کی جانب سے جگن حکومت کے خلاف محاذ آرائی کے پس منظر میں جگن کی وزیر اعظم سے ملاقات اہمیت کی حامل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ انتخابات کیلئے جگن موہن ریڈی بی جے پی سے مفاہمت کے حق میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کے قومی محاذ کی تشکیل کی سرگرمیوں سے خود کو دور رکھا ہے۔ وائی ایس ویویکانند ریڈی قتل معاملہ میں سپریم کورٹ نے 30 جون تک سی بی آئی کو تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس مدت کے اختتام کے بعد سیاسی حلقوں میں الجھن پائی جاتی ہے۔ کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ اویناش ریڈی کو اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی پر بھی قتل کی سازش سے واقف ہونے کا الزام ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق بی جے پی نے تلگو ریاستوں میں اپنے حلیفوں کو تلاش کرلیا ہے۔ تلنگانہ میں بی آر ایس اور آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس کو حلیف کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ کانگریس اور تلگودیشم سے مقابلہ کیلئے بی جے پی کو متبادل کی تلاش تھی۔ جگن موہن ریڈی کی نریندر مودی سے قربت پر رائلسیما کے مسلمانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ر