اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ کی پابند، مودی کے بیانات سے تلگودیشم کو الجھن
حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں بی جے پی کی حلیف تلگودیشم نے مسلمانوں کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ تلگودیشم پارٹی نے کہا کہ وہ آندھرا پردیش میں مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کی پابند ہے۔ پارٹی ترجمان کی جانب سے مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دیکھتے ہوئے بیان جاری کیا گیا۔ آندھرا پردیش کے مسلم تنظیموں اور جماعتوں نے وزیر اعظم کے بیان کے بعد تلگودیشم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور موقف کی وضاحت طلب کی۔ تلگودیشم پارٹی کو انتخابات میں مسلم رائے دہندوں کی تائید کی امید ہے لہذا پارٹی نے فوری طور پر وضاحت کرتے ہوئے نریندر مودی کے بیانات سے لاتعلقی ظاہر کی۔ سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے 4 فیصد مسلم تحفظات کی برقراری کا وعدہ کیا جبکہ بی جے پی تحفظات ختم کرنے کا اعلان کررہی ہے۔ نریندر مودی کے تازہ بیانات نے تلگودیشم کیلئے الجھن پیدا کردی ہے۔ تلگودیشم کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ پارٹی مسلمانوں کے بارے میں نریندر مودی کے خیالات کو قبول نہیں کرتی۔ 1
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ مسلمان اگرچہ روایتی طور پر کانگریس کا ووٹ بینک ہیں لیکن 2014 کے بعد مسلمانوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی تائید کی۔ جاریہ انتخابات میں مسلمانوں کی قابل لحاظ تعداد تلگودیشم کی حمایت کررہی ہے۔ اسی دوران آندھرا پردیش میں مسلم تنظیموں کے نمائندے مولانا محمد علی نے وزیر اعظم کے بیانات کو مسترد کردیا۔1