جموں و کشمیر کو لے کر جاری تمام قیاس آرائیوں کے درمیان وزیر داخلہ امت شاہ نے وزارت داخلہ کے اعلی افسران اور خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ میٹنگ کی ۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق اس میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال بھی موجود تھے ۔ میٹنگ کشمیر وادی کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دریں اثنا ذرائع سے یہ بھی خبر ملی ہے کہ وزیر داخلہ اگلے ہفتہ کشمیر کے دورہ پر جاسکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق امت شاہ پارلیمنٹ کا سیشن ختم ہونے کے بعد دو دنوں کیلئے وادی کے دورہ پر جاسکتے ہیں ۔ اپنے اس دورہ کے دوران وہ جموں بھی جائیں گے.
بتادیں کہ دو دن پہلے ہی حکومت نے ایڈوائزری جاری کرکے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو واپس لوٹنے کا مشورہ دیا تھا ۔ امرناتھ یاتریوں کے بیس کیمپ سے بھی یاتریوں کو جانے کیلئے کہہ دیا گیا ہے ۔ ان یاتریوں کے پاس بیس کیمپ چھوڑنے کے علاوہ اب کوئی دوسرا متبادل بھی نہیں بچا ہے ۔
یاتریوں کو واپس بلانے سے متعلق حکومت کی ایڈوائزری سے جموں و کشمیر کے سیاستدانوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔ وہ اس بات اندیشہ ظاہر کررہے کہ مرکزی حکومت آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ آرٹیکل 35 اے سرکاری نوکریوں اور زمین کے معاملات میں ریاست کے باشندوں کے خصوصی اختیارات دیتا ہے ۔
تاہم ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے ان قیاس آرائیوں پر لگام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ اس درمیان جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبد اللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو ریاست کے خصوصی درجہ پر پارلیمنٹ میں بیان جاری کرنا چاہئے۔