پارٹی قیادت سے دوری کی مختلف وجوہات، مجوزہ کابینی تبدیلی میں وزارت سے محرومی کی افواہیں
حیدرآباد۔وزیر صحت ای راجندر اورٹی آر ایس قیادت کے درمیان بڑھتی دوریوں کی اطلاعات کے درمیان پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے صورتحال کو معمول پر لانے کی مساعی کی ہے۔ گذشتہ دنوں ای راجندر نے مختلف عوامی تقاریب میں اپنی بے چینی اور ناراضگی کا اظہار کیا جو پارٹی قیادت کے علاوہ پارٹی کی صورتحال سے متعلق تھا۔ حالیہ بیان کے بعد پارٹی حلقوں میں بے چینی پھیل گئی تھی جس پر کے ٹی راما راؤ نے پرگتی بھون میں راجندر سے تفصیلی بات چیت کی۔ اطلاعات کے مطابق دونوں قائدین کے درمیان یہ بات چیت اختلافات اور غلط فہمیوں کے ازالہ پر محیط رہی۔ اسمبلی اجلاس کے اختتام کے بعد کے ٹی راما راؤ راجندر کو اپنی کار میں لیکر پرگتی بھون پہنچے۔ بتایا جاتا ہے کہ کے ٹی آر نے راجندر کو مختلف اُمور کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کی جس سے وہ ناراض چل رہے ہیں۔ راجندر کو مشورہ دیا گیا کہ وہ عوام میں اظہار خیال کے بجائے چیف منسٹر سے ملاقات کریں۔ راجندر تقریباً ایک سال سے پارٹی کی سرگرمیوں سے دور ہیں۔ دوباک ضمنی چناؤ کے علاوہ گریجویٹ ایم ایل سی نشستوں کے انتخابات میں بھی وہ کہیں دکھائی نہیں دیئے۔ انہیں انتخابی مہم کی کوئی ذمہ داری نہیں دی گئی تھی۔ راجندر کو اس بات پر دکھ ہے کہ ٹی آر ایس میں عوامی خدمات رکھنے والوں سے زیادہ دولت مند افراد کو اہمیت دی جارہی ہے۔ پارٹی میں اس بات کی قیاس آرائی جاری ہے کہ کابینہ کی آئندہ تبدیلی میں راجندر کو علحدہ کردیا جائے گا۔ سابق میں راجندر نے کہا تھا کہ ہم پارٹی پرچم کے مالک ہیں اور میری وزارت کسی کا احسان نہیں ہے۔ راجندر نے حال ہی میں کسانوں کے احتجاج کی کھل کر تائید کی تھی حالانکہ ٹی آر ایس پارٹی نے مرکز کے خلاف موقف اختیار کرنے سے گریز کیا ہے۔ چیف منسٹر اور راجندر کے درمیان بڑھتی دوریاں کیا رنگ لائیں گی یہ آنے والا وقت بتائے گا۔