ملک بدترین خسارہ سے دوچار ، سابق وزیر فینانس یشونت سنہا کا بیان
ممبئی ۔ /17 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق بی جے پی لیڈر یشونت سنہا نے وزیرفینانس نرملا سیتارامن پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جو بجٹ تیار کیا ہے اس میں اعداد و شمار کا الٹ پھیر کیا گیا ہے ۔ تاکہ ملک کو درپیش بدترین خسارہ سے عوام کو بے خبر رکھا جائے ۔ ممبئی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر فینانس یشونت سنہا نے الزام عائد کیا کہ سیتارامن نے یکم فبروری کو عبوری بجٹ میں جو تخمینہ پیش کئے ہیں وہ غلط ہیں ۔ بعد ازاں سی اے جی نے /5 جولائی تک کا نظرثانی شدہ تخمینہ پیش کیا اور اسی وقت سالانہ بجٹ کو پیش کیا جائے گا ۔ وزیر فینانس نے اس سے پہلے بھی کئے گئے اسی طرح کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بجٹ میں بتائے گئے اعداد و شمار درست ہیں ۔ انہوں نے نظرثانی شدہ تخمینہ جات کو پیش کیا تھا ۔ یشونت سنہا نے کہا کہ وزیر فینانس مالیاتی خسارہ پر حقیقی صورتحال سے عوام کو گمراہ نہ کریں ۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ چند ارکان پارلیمنٹ نے اس مسئلہ کو اٹھایا تھا لیکن ایوان کے اندر اس بارے میں کسی نے آواز نہیں اٹھائی ۔ بیورو کریٹس سے سیاستداں بننے والے یشونت سنہا نے کہا کہ ملک سنگین تباہی کے دہانے پر ہے ۔ میں نے جو 6 ماہ قبل اندازہ قائم کیا تھا آج معیشت تباہ کن صورتحال سے دوچار ہورہی ہے ۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ہندوستانی شہریوں کے اوورسیس موقف پر مصنف آتش تاثیر کے احساس کا حوالہ دیا کہ انہوں نے ملک کے موجودہ حالات کا ایمرجنسی صورتحال سے تقابل کیا ہے ۔ ایمرجنسی کے دوران حکمراں طاقت نے شخصی دشمنی پر عمل کرنا شروع کیا تھا ۔