فنڈس کی عدم اجرائی کی شکایت، قرض حاصل کرتے ہوئے ترقیاتی کام انجام دیئے
حیدرآباد: وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ جو انسانی ہمدردی کے معاملہ میں ضرورتمندوں کی مدد کرتے ہوئے عوامی مقبولیت حاصل کرچکے ہیں، انہوں نے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ ہریش راؤ نے سرکاری فنڈس سے محروم ایک خاتون سرپنچ کو اپنی جانب سے ایک لاکھ روپئے حوالے کرتے ہوئے ہر کسی کو حیرت زدہ کردیا۔ رعیتو ویدیکا کی افتتاحی تقریب میں چنا شنکرم پیٹ منڈل کے ماڈور دیہات سے تعلق رکھنے والی سرپنچ نرسمہا نے ہریش راؤ سے شکایت کی کہ حکومت کی جانب سے فنڈس منظور نہیں کئے گئے جس کے نتیجہ میں وہ ترقیاتی کام انجام دینے سے قاصر ہے ۔ تقریب کے دوران خاتون سرپنچ نے جب اپنی بپتا سنائی تو ہریش راؤ متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور انہوں نے ایک لاکھ روپئے فوری طور پر حوالے کردیا۔نرسمہا نے بتایا کہ دیہات میں ترقیاتی کاموں کیلئے وہ قرض حاصل کرنے پر مجبور ہوچکی ہیں اور ابھی تک انہوں نے سود کے طور پر ایک لاکھ روپئے ادا کئے ہیں۔ نرسمہا نے کہا کہ میں نے قرض حاصل کرتے ہوئے عوام کے کام کیا لیکن حکومت کی جانب سے ابھی تک فنڈس جاری نہیں ہوئے جس کے نتیجہ میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوچکے ہیں۔ ہریش راؤ نے محکمہ پنچایت راج کے عہدیداروں سے اس بارے میں وضاحت طلب کی اور استفسار کیا کہ بلزکی منظوری میں تاخیر کیوں کی گئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ بینک میں تکنیکی دشواری کے سبب فنڈس جاری نہیں کئے گئے ۔ ہریش راؤ نے عہدیداروں کو اس معاملہ کی فوری یکسوئی کی ہدایت دی۔ انہوں نے معاشی مشکلات کا فوری حل تلاش کرتے ہوئے میدک کی رکن اسمبلی پدما دیویندر ریڈی کے شوہر پی دیویندر ریڈی ڈائرکٹر افکو سے رقم طلب کرتے ہوئے خاتون سرپنچ کے حوالے کردیا۔ نرسمہا نے کہا کہ شوہر کی موت کے بعد انہیں رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ اسکیمات سے پانچ لاکھ روپئے حاصل ہوئے ہیں، انہوں نے یہ رقم قرض کی ادائیگی میں صرف کردی ہے۔ سرپنچ نے گزشتہ دو برسوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے 16 لاکھ روپئے کا قرض حاصل کیا لیکن بلز کی عدم منظوری کے سبب مشکلات کا سامنا ہے۔