وزیر کھیل کے تیقن پر پہلوانوں کی ہڑتال ختم

   

تحقیقات کیلئے کمیٹی کی تشکیل، 4 ہفتوں میں رپورٹ دے گی
نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر جاری پہلوانوں کا احتجاجی مظاہرہ آج ختم ہو گیا ۔ وزیر کھیل کود انوراگ ٹھاکر اور پہلوانوں کے درمیان دیر رات تک جاری بات چیت کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کے بعد پہلوانوں نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا جو 4 ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ تحقیقات مکمل ہونے تک ریسلنگ فیڈریشن کا کام کاج بھی کمیٹی ہی سنبھالے گی۔ ریسلنگ فیڈریشن کے موجودہ صدر برج بھوشن شرن سنگھ تحقیقات مکمل ہونے تک فیڈریشن کے امور سے دور رہیں گے اور تحقیقات میں تعاون کریں گے۔پہلوانوں کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے پہلے اقدام کے تحت ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور روی دہیا سمیت دیگر پہلوانوں نے مرکزی وزیر کھیل کے ساتھ بات چیت کے دوسرے دور کی کامیابی کے بعد اپنی ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر پر جنسی ہراسانی اور بدعنوانی کے الزامات عائد کئے تھے۔انوراگ ٹھاکر نے کھلاڑیوں کے ساتھ ایک طویل اجلاس کے بعد کہا کہ ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے ناموں کا اعلان آج ہی کیا جائے گا۔ یہ کمیٹی چار ہفتوں میں تحقیقات مکمل کرے گی۔ یہ کمیٹی صدر کے خلاف مالی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے تمام الزامات کی سنجیدگی سے تحقیقات کرے گی۔پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا ’’کھیل کے وزیر نے ہمارے مطالبات کو سنا اور مناسب جانچ کا یقین دلایا جس کیلئے ان سے اظہار تشکر کیا گیا اور امید کرتا ہوں کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات ہوگی، اس لیے فی الحال ہم احتجاج واپس لے رہے ہیں۔‘‘واضح رہے کہ اس سے قبل جمعہ کے روز انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔