ممبئی : بھارتیہ جنتا پارٹی نے وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن کے پربھاو جی علاقے میں زیر تعمیر مدرسے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس ضمن میں بی جے پی کی جانب سے مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، پالگھر کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ہیمنت سویرا، نالاسوپارہ کے رکن اسمبلی راجن نائک، وسائی کی رکن اسمبلی اسنیہا دوبے پنڈت، بوئسر کے رکن اسمبلی ولاس تارے ، میرا بھائندر-وسائی ویرار کے پولیس کمشنر، مقامی والیو پولیس اسٹیشن اور میونسپل کارپوریشن کی جی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر کو خطوط روانہ کیے گئے ہیں۔
بی جے پی لیڈر ایڈووکیٹ پردیپ پانڈے نے اپنے مکتوب میں واضح کیا ہے کہ وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن کی جی ڈویژن کے دائرہ کار میں آنے والے والیو علاقے میں ستوالی سے تگرفاٹا جانے والی سڑک پر غیر قانونی طور پر ایک مدرسہ تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جی ڈویژن کے متعلقہ حکام اس تعمیر سے واقف ہیں اور انہوں نے نوٹس بھی جاری کیا ہے ، اس کے باوجود مدرسے کی تعمیر کا کام بدستور جاری ہے ۔پردیپ پانڈے نے اس صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سڑک وسائی اسٹیشن سے ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے تک جانے والی ایک نہایت اہم سڑک ہے اور اس غیر قانونی تعمیر کے بعد سڑک کی مستقبل میں توسیع ممکن نہیں ہو سکے گی، جس سے ٹریفک کے شدید مسائل جنم لے سکتے ہیں۔