وسط مدتی اسمبلی انتخابات کا کوئی امکان نہیں : کے سی آر

,

   

عوام کی خدمت کیلئے ڈھائی سال باقی، 27 اکٹوبر کو حضور آباد میں جلسہ عام، نومبر میں ورنگل وجئے گرجنا
حیدرآباد۔/17 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کے امکانات کو مسترد کردیا اور واضح کیا کہ ریاست میں مقررہ وقت سے قبل انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چیف منسٹر آج تلنگانہ بھون میں ٹی آر ایس پارلیمانی پارٹی اور لیجسلیچر پارٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض گوشوں کی جانب سے یہ تشہیر کی جارہی ہے کہ تلنگانہ میں وسط مدتی انتخابات ہوں گے جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے ۔ انتخابات کیلئے ابھی تقریباً ڈھائی سال کا وقت باقی ہے اور حکومت کو کئی اسکیمات پر عمل کرنا ہے۔ اجلاس میں حضورآباد ضمنی چناؤ کی انتخابی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ توقع ہے کہ چیف منسٹر انتخابی مہم کے سلسلہ میں 25 اکٹوبر کے بعد حضور آباد میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ توقع ہے کہ حضور نگر کا انتخابی جلسہ عام 27 اکٹوبر کو منعقد ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی میعاد ابھی ڈھائی سال باقی ہے اور انہیں بہت سے کام کرنے باقی ہیں جس کے بعد ہم عوام سے رجوع ہوں گے۔ انہوں نے پارٹی کیڈر بالخصوص عوامی نمائندوں کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ انتخابات میں اسمبلی اور لوک سبھا کی زائد نشستوں پر کامیابی کی مساعی کریں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے کہا کہ 15 نومبر کو ورنگل میں وجئے گرجنا کا اہتمام کیا جائے گا جس میں عوام کی غیر معمولی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ وجئے گرجنا جلسہ عام اپوزیشن اور مخالفین کیلئے منہ توڑ جواب ہوگا۔ پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کو وجئے گرجنا جلسہ کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ ٹی آر ایس کے قیام کے دو دہوں کی تکمیل کے ضمن میں یہ جلسہ عام منعقد ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ بھون میں روزانہ 20 اسمبلی حلقہ جات کے اجلاس منعقد ہوں گے جس میں وجئے گرجنا میں عوام کی شرکت کے بارے میں طئے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر بسوں اور دیگر گاڑیوں کا انتظام کیا جائیگا۔ چیف منسٹر نے ارکان پارلیمنٹ اور مقننہ سے کہا کہ حضورآباد کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ‘ٹی آر ایس امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔ انہوں نے مختلف سروے رپورٹس کا حوالہ دیا اور بتایا کہ بی جے پی پر ٹی آر ایس کو 13 فیصد کی اکثریت حاصل ہے۔اجلاس میں طئے کیا گیا کہ ٹی آر ایس پلینری میں مندوبین کی تعداد کو 14 ہزار سے گھٹا کر 6 ہزار کیا جائے تاکہ کوویڈ قواعد پر عمل آوری کی جاسکے۔ ہر اسمبلی حلقہ سے 50 عوامی نمائندوں اور سینئر قائدین شرکت کریں گے۔ ولیج ، منڈل اور میونسپل سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ ضلع اور ریاستی سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل پلینری کے بعد عمل میں آئے گی۔ر