وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگیانے کے خلاف مرکز کو کے ٹی آر کا مکتوب

   

حیدرآباد۔/2 اپریل، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگیانے کی تجویز سے دستبرداری اختیار کرے۔ کے ٹی آر نے بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا میں ضم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔ مرکز کو روانہ کردہ مکتوب میں کے ٹی آر نے کہا کہ ورکنگ کیاپیٹل کیلئے ریوینو میں اضافہ کے نام پر حکومت وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگی کمپنیوں کے حوالے کرنے کی سازش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کارپوریٹ کمپنیوں کو 12.5 لاکھ کروڑ کے قرضہ جات معاف کئے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کے نقصانات کی پابجائی کے معاملہ میں ہمدردانہ موقف کیوں نہیں رکھتے۔؟ مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو بچانے کیلئے فنڈز کا انتظام کریں اور اس کی پیداواری اشیاء کی حکومت کی جانب سے خریداری کی جائے۔ انہوں نے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو مرکز سے 5 ہزار کروڑ کی امداد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سابق میں پی وی نرسمہا راؤ اور اٹل بہاری واجپائی حکومتوں نے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کے قرضہ جات کو معہ سود ادا کیا تھا۔ ر
کے ٹی آر نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ اسٹیل پلانٹ کو خانگی اداروں کے حوالے کرنے کے منصوبہ کو ترک کردیں کیونکہ اسٹیل پلانٹ 1.5 لاکھ کروڑ مالیت کا حامل ہے اور یہ ملک کا ایک اہم عوامی ادارہ ہے۔ کے ٹی راماراؤ نے کہا کہ اسٹیل پلانٹ کو خانگی کمپنیوں کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کرنے کیلئے کمپنی کے انتظامیہ نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدہ کی تیاری کرلی ہے۔ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کے مفادات کا تحفظ دونوں تلگو ریاستوں کے عوام کی ذمہ داری ہے۔ بی آر ایس خانگیانے کی کوششوں کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ کے ٹی آر نے بی آر ایس آندھرا پردیش یونٹ کے صدر ٹی چندر شیکھر کو ہدایت دی کہ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ ورکرس کی یونینوں کے احتجاج کی غیرمشروط تائید کریں۔ انہوں نے دیگر عوامی شعبہ کے اداروں کی ورکرس یونینوں سے اپیل کی کہ وہ وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کے ورکرس کے ساتھ ملکر مودی حکومت کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے عوامی شعبہ کے اداروں کی فروخت کو روک دیں۔ر