امدادی کاموں پر جواب طلب، صنعتی ادارہ کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کی ہدایت
حیدرآباد ۔8۔ مئی(سیاست نیوز) وشاکھاپٹنم میں زہریلی گیس کے اخراج کے معاملہ پر قومی انسانی حقوق کمیشن نے مرکز اور آندھراپردیش حکومت کو نوٹس جاری کی ہے۔ میڈیا کی رپورٹس کی بنیاد پر انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملہ کی از خود سماعت کی اور احتیاطی تدابیر اور مزید ہلاکتوں کو روکنے کے سلسلہ میں حکومتوں کو نوٹس جاری کی ہے ۔ گیس کے اخراج کی صورت میں تقریباً 3 کیلو میٹر کے حدود میں عوام متاثر ہوئے ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ گیس لکیج کے معاملہ میں ابھی تک انسانی لاپرواہی یا کسی غلطی کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔ تاہم یہ معاملہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایسے وقت جبکہ ملک بھر میں کووڈ۔19 وائرس کے سبب انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہے اور عوام گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں ، اس طرح کے واقعہ نے عوام کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ کمیشن نے چیف سکریٹری حکومت آندھراپردیش کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تازہ ترین صورتحال اور ریلیف کے کاموں پر رپورٹ طلب کی ہے ۔ متاثرین کے علاج اور ان کی بازآبادکاری کی تفصیلات طلب کی گئیں ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس آندھراپردیش کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون چار ہفتے جواب دینے کی ہدایت دی گئی ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ تحقیقات سے متعلق تفصیلات پیش کریں گے ۔ انسانی حقوق کمیشن نے مرکزی وزارت کارپوریٹ افیرس کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ آیا مذکورہ کمپنی نے قواعد کی کس حد تک پابندی کی ہے۔ اندرون چار ہفتے مرکز اور ریاستی حکومت سے تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
