گاوں والوں کا کمپنی کے قریب احتجاجی مظاہرہ ۔ زندگیاں تلف کردینے کا انتظامیہ پر الزام
وشاکھاپٹنم 9 مئی ( پی ٹی آئی ) وشاکھاپٹنم کے آر آر وینکٹا پورم گاوں کے قریب ایل جی پالیمرس کمپنی کے پاس آج کشیدگی پیدا ہوگئی کیونکہ گاوں کے برہم عوام نے یہاں احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ اس پلانٹ کو بند کردیا جائے ۔ احتجاجیوں کے ساتھ گیس کے اخراج میں مرنے والے دو افراد کی نعشیں بھی تھیں جو انہوں نے فیکٹری کی مین گیٹ کے باہر رکھتے ہوئے مظاہرہ کیا ۔ کچھ نوجوانوں نے دیوار پھاند کر کمپنی کے احاطہ میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی ۔ کہا گیا ہے کہ ان دو نعشوں کو کے جی ایچ ہاسپٹل میں پوسٹ مارٹم کے بعد آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے گاوں لایا گیا تھا ۔ احتجاجی عوام برہمی کی حالت میں تھا اور ان کا مطالبہ تھا کہ پلانٹ کو فوری طور پر بند کردیا جائے کیونکہ اس کی وجہ سے گاوں والوں کی زندگیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ واضح رہے کہ جمعرات کو یہاں گیس کے اخراج کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجہ میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 300 افراد کو مختلف بیماریوں کی وجہ سے دواخانہ میں شریک کرنا پڑا تھا ۔ اس واقعہ کے بعد سینکڑوں گاوں والوں کو وشاکھاپٹنم میں ایک عارضی کیمپ میں رکھا گیا تھا ۔ یہ لوگ آج صبح اپنے گاوں واپس ہوئے اور انہوں نے کمپنی کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی بھی کی ۔ پلانٹ کے قریب سکیوریٹی کیلئے متعین پولیس عملہ نے احتجاجی گاوں والوں کو پلانٹ کے قریب جانے سے روکنے کی کوشش کی لیکن احتجاجی پولیس کی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے وہاں تک پہونچ گئے تھے اور انہوں نے فیکٹری کی گیٹ کے قریب سٹ ان احتجاج کیا ۔ پولیس نے ابتداء میں چند احتجاجیوں کو حراست میں لے کر دوسرے مقام کو منتقل کردیا تھا تاہم بعد میں مزید سینکڑوں افراد احتجاج میں شامل ہوگئے ۔ ایک موقع پر احتجاجی عوام ایک چھوٹے سے راستے کو استعمال کرتے ہوئے اندر داخل ہونے لگے تھے اور ایک خاتون ڈی جی پی کے قدموں میں گرکر التجاء کرنے لگی کہ کمپنی کو فوری بند کردیا جائے ۔ حیرت کا شکار وشاکھاپٹنم کے پولیس کمشنر آر کے مینا نے وہاں متعین پولیس عملہ کو احتجاجیوں کو کمپنی کے احاطہ سے باہر کرنے کی خواہش کی جس کے بعد پولیس عملہ نے ہجوم کو وہاں سے منتقل کردیا ۔