جگن کا فیصلہ سیاسی مخاصمت کا نتیجہ ، احتجاج کرنے ہنمنت راؤ کا اعلان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جولائی (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے وشاکھاپٹنم میں راجیو گاندھی میموریل کے انہدام کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے میموریل کے انہدام کے لئے جگن موہن ریڈی حکومت کی جانب سے ٹنڈرس کی طلبی کی مذمت کی اور کہا کہ اگر میموریل منہدم کیا جاتا ہے تو وہ اسے روکنے کیلئے اپنی جان کی قربانی دے دیں گے ۔ انہدام کی صورت میں وہ عمارت کے روبرو لیٹ جائیں گے اور عمارت سے پہلے ان پر سے بلڈوزر چلانا ہوگا۔ ہنمنت راؤ نے جگن موہن ریڈی کے اس فیصلہ کو سیاسی مخاصمت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر راجیو گاندھی سے جگن موہن ریڈی کو اس قدر نفرت کیوں ہے ؟ ہنمنت راؤ نے بتایا کہ کانگریس دور حکومت میں وہاں کے رکن اسمبلی رگھوناتھ راؤ نے میموریل کے لئے سنگ بنیاد رکھا تھا ۔ وائی ایس راج شیکھر ریڈی چیف منسٹر بننے کے بعد اپنے فرزند کو یہ اراضی فوڈ کورٹ کے لئے حوالے کرنا چاہتے تھے۔ ہنمنت راؤ کے احتجاج اور اس وقت کے انچارج جنرل سکریٹری ویرپا موئیلی کی مداخلت کے بعد کام روک دیا گیا۔ مختلف ارکان پارلیمنٹ کے ترقیاتی فنڈ سے 4.5 کروڑ روپئے سے میموریل کی تعمیر عمل میں لائی گئی ۔ کرن کمار ریڈی کے دور حکومت میں راہول گاندھی کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا تھا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ راجیو گاندھی کیا دیش دروہی ہیں کہ ان کی یادگار قائم نہیں رہ سکتی ؟ انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی کے طفیل میں راج شیکھر ریڈی کو سیاسی زندگی ملی ۔ اگر راجیو گاندھی نہ ہوتے تو راج شیکھر ریڈی سیاسی طور پر ابھر نہیں پاتے ۔
ارکان پارلیمنٹ کی مخالفت کے باوجود میں اور وجئے بھاسکر ریڈی نے راج شیکھر ریڈی کو صدر پردیش کانگریس کے عہدہ پر فائز کیا۔ سونیا گاندھی نے دوسری مرتبہ چیف منسٹر کے عہدہ پر وائی ایس آر کو فائز کیا تھا۔ اس کے باوجود جگن موہن ریڈی میموریل کے انہدام کے ذریعہ گاندھی خاندان کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں۔ ہنمنت راؤ نے کانگریس سے وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے قائدین سے اپیل کی کہ وہ جگن موہن ریڈی کو سمجھائیں اور انہدام کی کارروائی کو روک دیں۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کا یہ فیصلہ گروہ واری سیاست کا ثبوت ہے۔ انہوں نے گاندھی خاندان سے مخاصمت کے نتیجہ میں یہ فیصلہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کو چاہئے کہ وہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اس مسئلہ کو پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کسی کیلئے بھی مستقل نہیں ہوتا۔ جگن موہن ریڈی کو متنازعہ فیصلوں کے بجائے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر توجہ دینی چاہئے۔ راجیو گاندھی میموریل کے انہدام کی صورت میں آندھراپردیش کی عوام جگن کو معاف نہیں کریں گے۔
