وشاکھاپٹنم میں صورتحال ’ محفوظ ‘ ۔ گیس کا اثر ختم کردیا گیا

,

   

ڈپٹی چیف منسٹر ‘ وزیر صنعت و وزیر زراعت کا ایل جی پالیمرس پلانٹ کا دورہ
امراوتی 8 مئی ( پی ٹی آئی ) وشاکھاپٹنم کے قریب ایل جی پالیمرس میں تمام کیمیائی ٹینکس اب محفوظ ہیں اور یہاں 60 فیصد تک اسٹائرین گیس کے اثر کو ختم کردیا گیا ہے ۔ ضلع کلکٹر وی ونئے چند نے یہ بات بتائی ۔ کل اس کمپنی سے گیس کے اخراج کے نتیجہ میں 11 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زیادہ متاثر ہوگئے تھے ۔ اس حادثہ کے ایک دن بعد حکومت آندھرا پردیش نے کہا کہ علاقہ میں اب صورتحال محفوظ ہے اور خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیںہے کیونکہ ماہرین کو طلب کرلیا گیا ہے جو گیس کے اخراج کے اثرات کو ختم کرنے میں مصروف ہیں۔ کمپنی نے بھی ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلانٹ میں صورتحال قابو میں ہے اور اسٹائرین گیس کا مزید کوئی اخراج نہیں ہوا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے تمام تر احتیاطی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور درجہ حرارت کو قابو میں رکھنے زیادہ پانی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو ویڈیو کانفرنس کے دوران پیش کردہ رپورٹ میں ضلع کلکٹر نے کہا کہ اسٹائرین گیس کے اثرات کو مکمل ختم کرنے کیلئے 18 تا 24 گھنٹے درکار ہوسکتے ہیں۔ کلکٹر نے کہا کہ ہم نے تمام تر احتیاطی اقدامات کئے ہیں اور پلانٹ میں درجہ حرارت کو 20 ڈگری سے کم رکھنے کی تمام تر کوشش کی جا رہی ہے ۔ اس درجہ حرارت میں اسٹائرین گیس اپنی اصل حالت میں آجاتی ہے اور پھر کوئی خطرہ نہیں رہتا ۔ علاوہ ازیں ڈپٹی چیف منسٹر اے کے کے سیرنواس ‘ وزیر صنعت ایم گوتم ریڈی و وزیر زراعت کنا بابو نے پلانٹ کا دورہ بھی کیا ۔

کمپنی پر 50 کروڑ کا عبوری جرمانہ ‘ مرکز کو نوٹس کی اجرائی
اس دوران نیشنل گرین ٹریبونل نے ایل جی پالیمرس کمپنی پر 50 کروڑ روپئے جرمانہ عائد کیا ہے ۔ ٹریبونل نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کمپنی نے قوانین کی پابندی نہیں کی تھی جس کی وجہ سے کل یہ حادثہ پیش آیا ۔ ٹریبونل کی جانب سے مرکزی حکومت کو ایک نوٹس بھی جاری کی گئی اور حکومت سے گیس خارج ہونے کے واقعہ پر جواب طلب کیا گیا ہے ۔