تانڈور۔8نومبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)وقار اباد مستقر کے سرکاری ہسپتال میں مریضوں کی بلڈ بینک کی کوئی سہولت موجود نہیں۔اگر کسی کی جان بچانے کے لیے خون کی ضرورت ہو تو حیدرآباد جانا ہی واحد راستہ ہے،ورنہ پرائیویٹ بلڈ بینک سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔سرکاری بلڈ بینک کی انتظامیہ بالکل ناکام ہوچکی ہے۔ریڈ کراس سوسائٹی کے زیرِ نگرانی چلنے والا بلڈ بینک بھی کسی کے دھیان میں نہیں۔وقار اباد میں نیا سرکاری اسپتال تو ہے، مگر صرف نام کا۔ہسپتال ہے اس میں کوئی سہولتیں نہیں ہیں۔قدیم سرکاری اسپتال میں جو بلڈ بینک موجود تھا، اْسے نئے اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے،مگر وہاں صرف “بلڈ بینک” کا نام ہے، خون ایک بوند بھی موجود نہیں۔انتظامیہ کی حالت انتہائی خراب ہے۔بلڈ بینک چلانے کے لیے پانچ ملازمین کو مقرر کیا گیا ہے،مگر خون نہ ہونے کی وجہ سے کئی مریضوں کو صرف خون کی کمی کے باعث حیدرآباد لے جانا پڑ رہا ہے۔یہ ایک ضلع صدر مقام ہے — اگر اتنے بڑے اسپتال میں بھی بلڈ بینک موجود نہ ہو توسمجھ لیجیے، صحت کی صورتحال کتنی ابتر ہے۔