وقف املاک کو اپ لوڈ کرنے کی مدت میں ایک سال توسیع کا مطالبہ

   

وزیراعظم کو چیف منسٹر ریونت ریڈی کا مکتوب، امید پورٹل میں تکنیکی دشواریوں کا حوالہ

حیدرآباد 11 نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اوقافی جائیدادوں کے ریکارڈ کو مرکزی حکومت کے امید پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کی مہلت میں مزید ایک سال کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ وقف جائیدادوں کی تفصیلات درج کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے 5 ڈسمبر2025 تک مہلت دی ہے۔ ریونت ریڈی نے وزیراعظم کو روانہ کردہ مکتوب میں کہاکہ تاریخ میں توسیع ضروری ہے تاکہ جامع اور کسی بھی غلطی سے پاک رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ کی اوقافی جائیدادوں کا ریکارڈ امید پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایک سال کی توسیع کی صورت میں بہتر انداز میں اِس کام کی تکمیل کی جاسکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ رجسٹریشن کے عمل میں تاخیر ہورہی ہے جس کے نتیجہ میں کئی تکنیکی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ اوقافی جائیدادوں میں بیشتر کا ریکارڈ آرکائیوز سے متعلق ہوتا ہے اور صدیوں قدیم ریکارڈس کی جانچ کے لئے وقت درکار ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ مہلت میں توسیع سے وقف بورڈ اور دیگر اوقافی اداروں کو شفافیت کے ساتھ تفصیلات امید پورٹل پر اپ لوڈ کرنے میں مدد ملے گی۔ چیف منسٹر نے تفصیلات کو اپ لوڈ کرنے کی راہ میں 3 اہم چیالنجس کا حوالہ دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اوقافی جائیدادوں کے متولی آن لائن پورٹل کے تکنیکی اُمور سے واقف نہیں ہیں۔ اِس مسئلہ کی یکسوئی کے لئے حکومت نے ٹریننگ سیشنس کا انعقاد عمل میں لایا ہے تاکہ رجسٹریشن کے طریقہ کار سے واقف کرایا جائے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ تلنگانہ کی اوقافی جائیدادوں میں زیادہ تر کا ریکارڈ صدیوں پرانا ہے اور کئی سرکاری محکمہ جات پر محیط ہے۔ اسٹیٹ آرکائیوز، ریونیو اور انڈومنٹ ڈپارٹمنٹ میں وقف ریکارڈ موجود ہے۔ تینوں محکمہ جات سے ریکارڈ حاصل کرتے ہوئے اُس کی جانچ اور اصلیت کا پتہ چلانے میں وقت لگ سکتا ہے۔ چیف منسٹر نے اُمید پورٹل میں وقفہ وقفہ سے تکنیکی خرابیوں اور دشواریوں کی تفصیلات سے بھی وزیراعظم کو واقف کرایا۔ اُمید پورٹل کا 6 جون کو آغاز ہوا لیکن کئی تکنیکی مسائل کا شکار ہے۔ وزارت اقلیتی اُمور حکومت ہند کی جانب سے ان کی یکسوئی کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ 6 اکٹوبر تک تلنگانہ کے معاملہ میں ویب سائٹ پر منڈلس کی تفصیلات درج نہیں تھیں اور مسلسل نمائندگی کے بعد اس کی یکسوئی ہوئی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ تکنیکی مسائل کے نتیجہ میں تفصیلات کو اپ لوڈ کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ اُنھوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے اِس سلسلہ میں کم از کم ایک سال کی توسیع کی درخواست کی۔1