وقف بل کیخلاف جے پی سی کو کثیر تعداد میں شکایات روانہ کریں

   

گلبرگہ وقف بورڈ کی جانب سے ’’کیو آر کوڈ‘‘ جاری، موقع سے بھرپور استفادہ کرنے مسلمانوں سے اپیل

گلبرگہ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع گلبرگہ وقف مشاورتی کمیٹی نے مرکز کے وقف ترمیمی بل 2024کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ اسسلسلہ میں ضلعی چیئر مین سید حبیب سرمست کی صدارت میں وقف دفتر پر مشاورتی کمیٹی کی ایک خصوصی میٹنگ طلب کی گئی تھی۔ میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کے مختلف نکات پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس کے بعد کے بعد چیئر مین سمیت تمام ارکان نے وقف ترمیمی بل کے خلاف متفقہ طور پر ایک مذ متی قرارداد منظور کی اور مرکزی حکومت سے اس ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ گلبرگہ ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے چیئر مین سید حبیب سرمست نے اس موقع پر ایک مہم بھی شروع کرنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے بتایا کہ وقف ترمیمی بل پر نظر ثانی کرنے کیلئے مرکزی حکومت کی تشکیل کردہ جے پی سی نے عوام سے اس تعلق سے مشورے طلب کئے ہیں۔ اس تناظر میں وزیر اوقاف الحاج ضمیر احمد خان، ریاستی چیئر مین انور باشاہ کی ہدایت پر گلبرگہ وقف مشاورتی کمیٹی اور مسلم ریسرچ اینڈ انالسس سنٹر کے اشتراک سے ایک مہم شروع کی گئی ہے۔ کرناٹک وقف بورڈ کے لاء کمیٹی کے چیئر مین ریاض احمد خان نے اس ضمن میں گیارہ صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی ڈرافٹ تیار کیا ہے۔ جس میں وقف ترمیمی بل 2024کے خلاف اعتراضات، مشوروں اور سفارشات کو شامل کیا گیا ہے۔ حبیب سرمست نے بتایا کہ اس تیار کردہ ڈٖرافٹ کوجے پی سی تک پہنچانے کیلئے ایک ”کیو آر کوڈ” بنایا گیا ہے۔ جسے کوئی بھی اپنے اسمارٹ فون سے اوپن کر سکتا ہے۔ ’’کیو آر کوڈ‘‘کو اسکین کرتے ہی گیارہ صفحات پر مشتمل ایک مکتوب، جے پی سی کا ای میل ایڈریس اور سینڈر کا ای میل ایڈریس پر مشتمل ایک ونڈو اوپن ہو گا۔ جس کے بعد سینڈ کا بٹن دبانے کے ساتھ ہی وہ ای میل جے پی سی تک پہنچ جائیگا۔ وقف بورڈ چیئر مین نے تمام مسلمانوں،نوجوانوں بالخصوص اوقافی اداروں کے ذمہ داران مساجد و عاشوروخانوں کے صدور و ارکان، درگاہوں، خانقاہوں کے متولیان وسجادگان سے اپیل کی کہ وہ جے پی سی تک زیادہ سے زیادہ شکایات درج کرائے۔ وقف چیئر مین نے بتایا کہ انھوں نے ضلع گلبرگہ سے کم از کم دس لاکھ شکایات جے پی سی تک روانہ کرنے کا ٹارگٹ رکھا ہے اور اس کو پورا کرنے میں تمام سے تعاون کرنے کی اپیل کی۔ لیکچررس ڈاکٹرس، انجینئرس، وکلاء برادری، سیاسی قائدین، سوشل ورکرس سے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی چیئر مین نے اپیل کی۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت وقف جائیدادوں پر بدنیتی سے قبضہ کرنے کیلئے قانون کا سہارا لے رہی ہے اگر سے وقف ترمیمی بل مستقبل میں قانون بن جاتا ہے تو مسلمانوں کی کوئی بھی اوقافی جائیداد محفوظ نہیں رہے گی، اتنا ہی نہیں آنے والے دنوں میں مرکزی حکومت جمعہ کا خطبہ بھی مسلمانوں پر تھوپ سکتی ہے۔ ایسے میں تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو بھاری تعداد میں شکایات روانہ کریں اور اس کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق احتجاجی جلسوں اور دھرنوں کا انعقاد کریں۔