آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیراہتمام احتجاجی دھرنا کامیاب ۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد اور متعدد ملی تنظیموں کی شرکت
پٹنہ: وقف ترمیمی بل کومسلمانوں کی وقف جائداد ہڑپنے کی سازش قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ یہ بل عدل وانصاف کے تقاضوں کے قطعی خلاف ہے ، ہم سب اس ظالمانہ وقف بل کے خلاف ہیں اور واپس لیے جانے تک تحریک چلائیں گے ۔ اس عزم کا اظہار انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے بینر تلے بہار کی تمام ملی جماعتوں کے اشتراک سے منعقدہ احتجاجی دھرنا کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ حکومت بہار سے کہا کہ آپ کے گرد کچھ ایسے مسلم دانشور گشت کرتے رہتے ہیں جو آپ کو غلط مشوروں کے ذریعہ گمراہ کررہے ہیں وہ نہ پارٹی کے وفادار ہیں اور نہ ہی آپ کے ، وہ صرف کرسی واقتدار کے حریص ہیں ،ایسے چہروں کو پہچانیے اورہوشیار رہیے اور وقف ترمیمی بل پر اپنے سیکولر موقف کو واضح کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے حمایت واپس لیجئے ۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ جمعۃ الوداع کے دن سیاہ پٹی باندھ کر اس کالے قانون کے خلاف احتجاج درج کرائے ۔ سابق وزیر اعلیٰ بہار اور سابق وزیر ریلوے لالو پرشادیادونے کہاکہ ہم ساتھ ہیں ساتھ رہیں گے اور ایک ہوکر لڑیں گے ۔ تیجسوی یادو لیڈر آف اپوزیشن حکومت بہار نے کہاکہ مرکزی حکومت جب تک اس بل کو واپس نہیں لیتی ہم اس تحریک میں آپ کے ساتھ برابر کے شریک رہیں گے ۔امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے کہاکہ کہ بل کے 44؍دفعات ایسے ہیں جن سے وقف کا مقصد فوت ہوتا نظرآرہاہے ، اس سے مسلمانوں کی موقوفہ جائداد وں پرحکومت کے لیے قابض ہونا یادوسروں کو قابض بنانے کا راستہ کھل جائے گا۔اس یے ہم اس بل کو یکسر مسترد کرتے ہیں ، دھرنے پر بیٹھے لوگوں نے بیک زبان آواز لگائی ، بل واپس لو ، واپس لو ، دھرنے پر بیٹھے شرکاء ہاتھ میں بینر لیے مہذب نعرے بھی لگاتے رہے۔ انجینئر سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہندنے کہاکہ جو سیاسی جماعتیں اس بل کی حمایت کریں گی وہ سیکولر نہیں ہوسکتی کیوں کہ یہ بل براہ راست شریعت میں مداخلت ہے ،اس لیے آپ لوگ اپنے علاقہ کے ایم پیز اورایم ایل ایز کو اس بل کے تعلق سے جوابدہ بنائیے ۔بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے دھرنے میں شریک لوگوں سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اب زیادہ ہمارے قوت صبر کا امتحان نہ لے ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن دین وشریعت پر حملہ کو برداشت نہیں کریں گے اورخاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی نائب امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ نے کہا کہ ان شاء اللہ ہماری آواز پورے ملک میں پہونچے گی ۔ محمد ادیب سابق ایم پی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ظلم کی انتہاء ہوگئی جو کہ ناقابل برداشت ہے ، مولانا محب اللہ ندوی ایم پی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے آئین کو کھلونا بناکے رکھ دیا ہے ، ہم اس دستور کو بچانے کے لیے ہرطرح کی جدوجہد کریں گے ۔ ای ٹی بشیر ایم پی نے کہاکہ بہار قربانیوں کے زمین رہی ہے ،وقف بل کی واپسی تک یہ لڑائی ہر گلی کوچے میں لڑی جائے گی ۔ چندر شیکھر آزاد ایم پی نے کہاکہ زندگی ایک بار ملتی ہے بار بار نہیں اوراب فیصلہ کی گھڑی آگئی ہے ۔ واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف شہر پٹنہ کے علاوہ بہار،جھارکھنڈ اورمغربی بنگال کے مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں علماء،دانشور ، سیاسی وسماجی خدمتگار مختلف مذاہب ، بودھ ،سکھ ،جین آدی باسی ، اوبی سی کے نمائندوں نے گردنی باغ کے دھرنا استھل پر دھرنا دے کر احتجاجی نعرے بلند کیے کہ یہ بل آئین ودستور کے بنیادی دفعات کے خلاف ہے ، اس سے مذہبی حقوق متاثر ہوں گے اور اوقاف کی جائداد وں پر ناجائز قبضہ ہوگا اس لیے مرکزی حکومت اس بل کو فوراً واپس لے اور سیکولر پارٹیاں خاص کر این ڈی اے کی حلیف جماعتیں جے ڈی یو ، ٹی ڈی پی اورایل جے پی مرکزی حکومت پردباؤ بنائے کہ اگروہ اس بل کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اپنی حمایت واپس لیتے ہیں ۔
وقف بل کیخلاف احتجاج کرنے والوں کو کانگریس کی حمایت
پٹنہ: بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار نے کہا کہ پارٹی وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والی تنظیموں کی پرزور حمایت کرے گی۔کانگریس نے مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے ذریعہ لائے گئے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے والی اقلیتی تنظیموں کی طرف سے بلائے گئے گردنی باغ دھرنے کے مقام پر احتجاج کی حمایت کی ہے ۔