وقف بل کی مخالفت‘جمعۃ الوداع کے موقع پرمسلمانوںکا خاموش احتجاج

   

کوہیر: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مسلمانوں سے خواہش کی ہے کہ وہ آج بطور احتجاج نماز جمعہ کے موقع پرا پنے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز جمعہ ادا کریں۔ اس ضمن میں کوہیرمنڈل مستقرمیونسپلٹی کے علاوہ اطراف کے مواضعات میں دگوال‘جلال پور‘ منیار پلی ‘ ماچریڈی پلی ‘گرجواڑہ کے علاوہ دیگر مواضعات میںوقف ترمیمی بل 2004ء کے خلاف جمعۃ الوداع کے موقع پر احتجاج کرتے ہوئے مسجدوں میںنمازجمعہ ادا کی گئی ۔ اس موقع پر محمد عبدالحنان جاوید سابق نمائندہ ایم پی ٹی سی نے مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی حکومت نے جو وقف ترمیمی بل 2024ء لارہی ہے اس کامقصد صرف وقف بورڈ کو تباہ کرناہے چنانچہ اس بل کی شدیدمخالفت کرتے ہیں۔
جنگائوں: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر آج جنگائوں ضلع کے تمام مساجدمیں خاموش احتجاج کرتے ہوئے اپنے کندھوںپر سیاہ پٹیاں لگائے ‘ ایکمنار مکہ مسجد جنگائوںپرمحمدجمال شریف ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہندوستان کے دستور کو بدلنے کی کوشش کی گئی اوراسی طرح مسلمانوں کے خلاف مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی بل کو پیش کی ہے ۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف آج ہندوستان بھرکے مسلمان خاموش احتجاج کررہے ہیں۔ ہمارے قبرستانوں اور مساجد‘خانقاہوں ‘درگاہوں پر مرکزی حکومت کی نظر پڑی ہے ۔مسلمانوں کے وقف کے جائیدادیں جہاں جہاںہیں اس کومرکزی حوکمت اپنے کنٹرول میںلینا چاہتی ہے ۔ جبکہ یہ ملک سب کا ہے ۔ ہندو اورمسلمانوںکی قربانیوںکی وجہ سے یہ ملک انگریزوں سے آزاد ہوا ۔کئی مسلمانوں نے اپنی جان ومال کی قربانی آزادی کے وقت دئیے ہیں۔ مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وقف ترمیمی بل کو فوری واپس لے لیں۔ اس پروگرام میںمحمدعلیم الدین ‘محمدافضل ‘ نبی ‘ مجو‘ غالب ‘ سلیم ‘سلمان ‘عظیم ‘ ساجد‘حماد‘ بابا ‘ جلال ‘ مسعود ‘عبدالمنان ‘ سلمان ’غوثی ‘ انور‘ سبحانی ‘ اقبال ‘ریاض ‘ ساجد اوردوسروں نے حصہ لیا ۔ ایکمنار مسجد پرنماز جمعہ سے قبل ہرمصلی نے سیاہ پٹی اپنے کندھے پرلگائی اور بعدنماز جمعہ مسجدکے سامنے صحن میں خاموش احتجاج کیا۔
یلاریڈی: یلاریڈی کی مسجدکریمیہ میں آج بعدنماز جمعہ سینکڑوں مسلمانوں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہاتھوں پرسیاہ پٹیاں لگاکر برہمی وناراضگی کا اظہارکیا اور فوری اس بل کو واپس لیتے ہوئے ملک کی جمہوری سالمیت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر شیخ محی الدین موظف ‘خواجہ پاشاہ ‘محمد توحید‘ سید میر‘ عبود بن سعید‘ محمدعمران ‘محمدیونس ‘ محمدغوث ‘سجاد اللہ ‘ رفیق ‘ شیخ مجیب الدین ‘ افتخار‘ مجیب ‘فاروق ‘ رئیس اوردیگر موجودتھے ۔
نرمل : آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اپیل پر نرمل کے مختلف مساجدکے مصلیوں نے بازوئوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کر شدید غم و غصہ کا پرامن انداز میںاحتجاج کیا ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کرنے کی مرکزی حکومت کی کوشش کوناکام بنانے سارے ملک میںتحریک زور پکڑچکی ہے ۔ آج نرمل کے ہرمسجدکے باب الداخلہ پرنوجوانوں ‘بزرگوں نے بھی بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پرامن احتجاج درج کروایا اوراس بل کے خلاف شدید مخالفت کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بل سے فوری دستبرداری اختیارکرلے ۔ دریں اثناء ریاستی یوتھ ونگ کے جنرل سکریٹری مسٹرالماس خان‘ سینئرکانگریسی مسٹررمیزراجہ ‘ محمد ذیشان علی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں مرکزی حکومت کو شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ملک میںترقیاتی کاموںکی جانب توجہ نہ دیتے ہوئے مسلمانوںکی اوقافی جائیدادوں پر حاوی ہونے کے لیے وقف ترمیمی بل لارہی ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ جائیدادوں کے تحفظ بالخصوص مساجد درگاہوں ‘خانقاہوں کے تحفظ کیلئے متحد ہوکر آگے آنے کی ضرورت ہے ۔
ظہیرآباد:ظہیرآباد کے اطراف و اکناف محلہ جات مومن محلہ گڑھی آریا نگر احمد نگر ظہیرآباد کی تمام مسجدوں میں کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر ظہیرآباد اطراف و اکناف کی مساجد میں جمعۃ الوداع کے اجتماعات شکل میں مسلمانوں سے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر مصلیان مسجد پہنچتے جناب عبدالماجد صدر عیدگاہ کمیٹی جناب محمد عارف غوری صدر بی آریس محلہ گڑھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی وقف جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کی ایک سازش ہے جسے مسلمان ہرگز برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ اگر یہ قانون کو منظور کیا جاتا ہے تو مسلمانوں کی اوقافی جائیداد مساجد‘ درگاہوں‘ خیراتی اداروں اور کروڑہا روپئے مالیتی اراضیات سے مسلمان محروم ہوجائیں گے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اس بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے موقوفہ جائیدادوں کے تحفظ کیلئے متحدہ احتجاج کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے کی اپیل کی اس مواقع پر محمد اسلم ایوب سہارا عارف غوری محمد فرید ویگر موجود تھے۔
بھینسہ: بھینسہ کے مساجدوں کے مصلیوں اور تمام مسلمانوں نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے اعلان پر نماز جمعہ کے موقع پر مرکزی حکومت کے ظالمانہ قانون وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر سیاہ پٹی باندھ کر نماز جمعہ ادا کی اور خاموش احتجاج درج کرواتے ہوئے مرکزی حکومت سے سخت انداز میں پرزور مطالبہ کیا کہ وقف ترمیمی بل کے ظالمانہ قانون کو جلد از جلد واپس لے کیونکہ مسلمان اپنی وقف املاک کے معاملات میں کسی بھی طرح غیر شرعی مداخلت کو ہرگز برداشت نہیں کریگا اور ملک کے مسلمانوں کی آواز مسلم پرسنل لا بورڈ کے شانہ با شانہ ہوکر وقف املاک و اراضیات کے تحفظ کے لیے سخت احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔
. کاغذ نگر : ال انڈیا پرسنل لا بورڈ کی ہدایت کے مطابق ضلع اصف آباد کے مختلف مقامات کاغذ نگر، سرپور ٹاون، آصف آباد کے لگ بھگ 40 مساجدوں میں اج عید گاہ مسجد‘ کوثر مسجد‘ مسجد قدیم، رحمت نگر جامع مسجد، سرپور ٹاؤن قدیم مسجد، کے علاوہ اطراف و اکناف کے مساجدوں میں اج نماز جمعہ و الودا جمعہ کے موقع پر آل انڈیا پرسنل بورڈ کی ہدایت کے مطابق ہاتھوں پر سیاہ پٹیوں کو باندھ کر مرکزی حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کی گئی۔ اس موقع پر مختلف مساجدوں کے مختلف علماء کرام کی جانب سے مرکزی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مرکزی حکومت کو فوری طور پر وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ کیونکہ وقف جائیدادیں اللہ تعالی کی امانت ہے اور مسلمانوں کی ملکیت ہے، وقت جائدادوں میں امانت میں خیانت کرنے والوں کو کوئی بھی مسلمان معاف نہیں کر سکتا۔ اور وقف جائدادوں کو ہڑپنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا، اس لیے مرکزی حکومت کو چاہیے کہ پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لیتے ہوئے ملک کے مسلمانوں کے ساتھ انصاف کریں، اگر وقف ترمیمی بل واپس نہیں لیا گیا تو ملک کے مسلمانوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی پروگراموں کو منعقد کرنے کا مرکزی حکومت کو انتباہ دیا۔ بعدازاں کاغذ نگر کے چور راستے پر مسلمان نان کی جانب سے بڑے پیمانے پر وقف ترمیم میں بل کو واپس لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر سیاہ پٹیوں کے ذریعے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کی۔ اس موقع پر مختلف مساجدوں کے علماء کرام، جماعت اسلامی کے ذمہ داران اور مسلم نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔
شادنگر:ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر شادنگر کے مختلف مساجد کے پاس نماز جمعہ جمعۃ الوداع کے بعد شادنگر کے معزز علماء کرام اور نوجوانوں کے علاوہ مساجد کے مصلیوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے جانے والے وقف بل کے خلاف اپنا احتجاج درج کرتے ہوئے اپنے بازوں پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر نوجوان قائد علیم ثاقب۔ حافظ محمد انور اور دیگر نے مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت جائیداد اللہ تعالی کی امانت ہوتی ہے۔ اور اس کی حفاظت کے لیے ہر ایک مسلمان کو اگے آنا چاہیے۔ اس موقع پر حافظ محمد غوث۔ حافظ محمد انور۔ علیم ثاقب۔ محمد حاجی۔ محمد فیاض۔ محمد نعیم۔ عرفان۔ یوسف بھائی۔ اصف غوری۔ پرویز۔ محمد شاکر۔ شکیل کے علاوہ دیگر نوجوان موجود تھے۔
بودھن :مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کرنے کی مرکزی حکومت کی کوشش کو ناکام بنانے یونائٹیڈ مسلم فورم کی جانب سے قومی سطح پر چلائی جارہی مہم کو کامیاب بنانے فورم نے آج جمعتہ الوداع کے روز نماز جمعہ کے موقع پر سیدھے ہاتھ پر سیاہ پٹی باندھ کر وقف ترمیمی بل کے خلاف خاموش احتجاج درج کر وانے کی اپیل کی تھی مسلم یونیٹڈ فورم کی اپیل پر یہاں بودھن کے محلہ رکاس پیٹ کی جامع مسجد کے مصلیوں نے امام مسجد ہذا مفتی شیخ جابر اشاعتی کی اپیل پر آج نماز جمعہ کے دوران ہاتھ پر سیاہ پٹی باندھ کرنماز ادا کی، نماز کے لیے مسجد آنے والے مصلیوں کو مسجد کے باب الداخلہ پر نوجوانوں نے سیاہ پٹیاں باندھی۔
بچکندہ : ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے، اسی سلسلے میں آج بچکندہ منڈل اور اس کے اطراف و اکناف کے مواضعات میں عوام نے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنی شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی اور حکومت سے اس متنازعہ بل کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں علماء، معززین، نوجوانوں اور مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور متفقہ طور پر اس بل کو واپس لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ اختتام پر خصوصی دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کے حق میں آسانیاں پیدا فرمائے اور ان کی وقف جائیدادوں کی حفاظت فرمائے۔
نلگنڈہ: مرکزی حکومت کے جانب سے وقف ترمیم بل لائے جانے کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر مسلمانوں نے نلگنڈہ کی جانب سے ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے موقع پر اپنے بازؤں پر سیاہ پٹیوں لگا کر جمہوری انداز میں اپنے احتجاج کے ذریعہ اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت سے اپنے اس فیصلے سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نلگنڈہ کے اہم قائدین نے کہا کہ مرکزی حکومت اور اسکی تائید کرنے والے نام نہاد سے سیکولر جماعتیں حکومت پر دباؤ بنا کر اس ترمیم بل کو واپس کروائیں بصورت دیگر مسلمان ان سے نام نہاد سیکولر جماعتوں کو وقت پر بہتر سبق سکھانا بھی جانتے ہیں۔
کاماریڈی : وقف ترمیم بل کے خلاف مسلم پرسنل لاء کمیٹی کی جانب سے جمعۃ الوداع کے موقع پر خاموش احتجاج کی اپیل پر آج کاماریڈی کے مختلف مساجد کے روبرو خاموش احتجاج کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل کی سختی کے ساتھ مخالفت کی ہے صدر جمعۃ العلماء کاما ریڈی حافظ فہیم الدین منیری کی قیادت میں مسجد نور اندیرا نگر کالونی میں زبردست احتجاج کرتے ہوئے بل کی مخالفت کی ہے مسجد محمود اشرف میں متولی مسجد محمد جاوید علی کی قیادت میں مصلیان نے مسجد تحصیل مولانا شیخ احمد قاسمی کی قیادت میں بیڑی ورکرس کالونی اور دیگر مساجد میں میں وقف ترمیم بل کی مخالفت کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کروایا مسجد عظیم الدین میں خطیب و امام مسجد عظیم الدین مفتی عرفان قاسمی زم زم کی قیادت میںمصلیان مسجد نے احتجاج درج کرواتے ہوئے بل کی مخالفت کی ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے فوری اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔
پداپلی: جماعت اسلامی ہند (JIH) کے ارکان اور ہزاروں شہریوں نے بعد نماز جمعہ پداپلی فاران مسجد میں جمع ہو کر مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بطور احتجاج سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ یہ احتجاج ریاست گیر تحریک کا حصہ تھا، جس میں مظاہرین نے الزام لگایا کہ یہ بل وقف املاک کی خود مختاری کو نقصان پہنچاتا ہے اور مسلم کمیونٹی کے حقوق پر قدغن لگاتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند جنگاؤں کے ضلعی صدر خالد سعید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ “وقف ترمیمی بل کے ذریعے حکومت غیر ضروری طور پر وقف املاک کے انتظام میں مداخلت کر رہی ہے، جو کہ مسلم کمیونٹی کی سماجی اور اقتصادی بہبود کے لیے انتہائی اہم ہیں۔”انہوں نے مزید کہا، “یہ بل ہمارے مذہبی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ جب تک حکومت اس ظالمانہ قانون کو واپس نہیں لیتی، ہمارا پرامن احتجاج جاری رہے گا۔”جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے ریاستی کمیٹی کے رکن تبریز خان نے بھی احتجاج میں خطاب کرتے ہوئے کہا، “حکومت مسلم کمیونٹی کے حقوق سلب کر کے وقف املاک کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے۔ یہ سراسر ناانصافی ہے۔ وقف املاک کا اصل مقصد مسلم عوام کی فلاح و بہبود ہے، نہ کہ حکومت کے ذاتی مفادات۔”انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا، “ہر فرد کو اس بل کے خلاف بیدار ہونا چاہیے اور احتجاج کو مزید مؤثر بنانا چاہیے۔ یہ صرف ایک بل کا مسئلہ نہیں بلکہ مسلم قوم کے مستقبل کا سوال ہے۔جماعت اسلامی ہند پداپلی یونٹ کے صدر محمد عبدالحی جاوید کی قیادت میں JIH کے کارکنان اور ہزاروں مظاہرین نے بل کے خلاف نعرے لگائے اور مرکزی حکومت سے اس کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔
آصف آباد :مستقر آصف آباد کے جامعہ مسجد اور دیگر مسجد میں آج وقف ترمیم بل کے خلاف کالی پٹی ہات پر باندھ کر نماز اد کی گئی اور وقف ترمیم بل فوری واپس لینے کے لیے مولانا ایاز احمد اشرفی۔ عبدالرحمن صدر ٹی یو ڈبلیو جے آصف آباد اور دیگر نے حکومت سے مطالبہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے احکامات سے آج مستقر آصف آباد کے تمام مساجد میں مصلیان نے ہات پر کالی پٹی بانھکر جمع کی نماز ادا کی اسی موقع پر ایاز احمد اشرفی اور عبدالرحمن نے کہاکہ مرکزی حکومت مسلمانوں ذیاتی معاملات میں دخل اندازی کرتے ہوے مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کررہی ہے اور یہ بھی کہاکہ مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل عمہ میں خاکر اس میں کلکٹر کہ دخل اندازی آخری فیصلہ قرار دینا کس حد تک درست ہے انہوں نے مرکزی حکومت سے فوری اس بل پر روک لگانے کی اپیل کی اس موقع پر ان کے ساتھ نعیم.شبیر۔محمد احمد۔ تاج۔شاکر .ارشد۔خلیل۔ عقیل۔ابوسالم اور دیگر موجود تھے